آئی ایم ایف کا ٹیوب ویل صارفین کیلئے بجٹ سبسڈی ختم کرنے کا مطالبہ

آئی ایم ایف رپورٹ، پاکستان میں بدعنوانی، گورننس بحران، سیاسی اشرافیہ، معاشی اشرافیہ، پالیسیوں پر قبضہ، ایس آئی ایف سی اختیارات، شفافیت کے مسائل، حکومتی اصلاحات، 15 نکاتی ایجنڈا، ٹیکس نظام کی پیچیدگیاں، عدالتی نظام کی خامیاں، کرپشن میں اضافہ، چینی اسکینڈل 2019، شوگر ملز مالکان، کرپشن کے نقصانات، معاشی ترقی میں رکاوٹیں

فائل:فوٹو

اسلام آباد: عالمی مالیاتی ادارے نے ٹیوب ویل صارفین کیلئے بجٹ سبسڈی ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ 90 ارب روپے میں 30 ارب وفاق، 30 ارب صوبے اور 30 ارب ٹیوب ویل صارفین دیں گے۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف مشن سے تکنیکی سطح کے مذاکرات میں وزارت توانائی اور وزارت خزانہ کے حکام کی میٹنگ ہوئی جس دوران ٹیوب ویل سولرائزیشن سکیم کو رواں مالی سال شروع کرنے پر بات چیت کی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے زرعی شعبے کے لیے سولرائزیشن کا نظام متعارف کروانے کا کہا ہے اور ٹیوب ویل صارفین کیلئے بجٹ سبسڈی ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 90 ارب روپے میں 30 ارب وفاق، 30 ارب صوبے اور 30 ارب ٹیوب ویل صارفین دیں گے۔

ذرائع کے مطابق سکیم پر عملدرآمد سے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیوب ویلز صارفین کو بجلی کے استعمال کی مد میں سبسڈی نہ دینے کا بھی کہا گیا ہے۔

ذرائع نے کہا ہے کہ میٹنگ میں آئی ایم ایف کو بتایا گیا ہے کہ کاسٹ ریکورننگ ٹیرف بہتری کیلئے نیپرا سہ ماہی ایڈجسٹمنٹس، فیول پرائس ایڈجسٹمنٹس بروقت نوٹیفکیشن کررہا ہے۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے ڈسکوز، وزارت توانائی اور نیپرا کے درمیان تعاون اور فیصلوں پر جلد عملدرآمد کی ہدایت بھی کی ہے۔

Comments are closed.