آئل مارکیٹ کریش،امریکہ ، کینیڈا مشکل میں، پاکستان کیلئے اچھی خبر

فوٹو: فائل

نیو یارک (زمینی حقائق ڈاٹ کام) کورونا وائرس کے باعث تیل کی کھپت کم ہونے سے عالمی مارکیٹ کریش کر گئی جس کے بعد امریکی خام تیل پہلی بار منفی میں چلا گیا ہے جب کہ کینیڈا میں تیل کے کنوئیں بند کر دیئے گئے، پاکستان میں بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی ہونے کا امکان پیدا ہو گیاہے۔

دنیا بھر میں کورونا وائرس کے باعث تیل کی قیمتوں میں زبردست گراوٹ دیکھنے کو مل رہی ہے، اس دوران سعودی عرب، روس کے درمیان تیل کی قیمتوں پر ہونے والی کشیدگی کے باعث پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں زبردست کمی دیکھی گئی تھی جس کے بعد دونوں ممالک میں ’ڈیل‘ ہوئی تھی، دو روز قبل تیل کی قیمتوں میں اضافہ بھی دیکھنے کو ملا تھا۔

دوسری طرف عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو ایک مرتبہ پھر بڑا جھٹکا لگا ہے، ایک ہی روز کے دوران امریکی خام تیل کی قیمت کریش کر گئی ہے جس کے بعد امریکی خام تیل (ڈبلیو ٹی آئی) کی قیمت منفی زون میں داخل ہو گئی ہے۔

ڈبلیو ٹی آئی کی قیمت منفی زون میں داخل ہو نے کے بعد قیمت منفی 37 ڈالر فی بیرل تک ہو گئی۔ امریکی خام تیل میں کمی کے بعد مئی کے معاہدے بند کر دیئے گئے۔ متعددامریکی تیل کی کمپنیاں بند ہونے کے قریب اور ریڈزون میں آگئی ہیں۔

عالمی مارکیٹ میں ٹریڈنگ کے دوران امریکی خام تیل ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) کی قیمتوں میں 107 فیصد تک کی ناقابل یقین کمی دیکھی گئی اور ڈبلیو ٹی آئی خام تیل کی قیمت منفی زون میں داخل ہوگئی اور اس میں مزید کمی کا سلسلہ جاری ہے۔

امریکا میں تیل ذخیرہ کرنے کی گنجائش تیزی سے ختم ہونے کی خبروں کے بعد پیر کو قیمتوں میں شدید مندی دیکھی گئی اور ایک دن کے دوران 37.63 ڈالر فی بیرل کی کمی ہوئی جو کہ 1983 کے بعد سے کم ترین سطح ہے۔

ادھر برینٹ کروڈ آئل 25.62 ڈالر فی بیرل کی سطح پر مستحکم ہے جب کہ عالمی گیس کی قیمت 6 فیصد اضافے سے 1 ڈالر 87
سینٹ پر موجود ہے، کینیڈین خام تیل کی قیمت بھی ایک ڈالر فی بیرل سے کم ہوگئی ہے۔

کینیڈا میں تیل کی پیداوار بند کرنے کا سلسلہ شروع ہوگیاہے،رواں سال جنوری سے دنیا بھر میں کورونا بحران کے باعث طلب میں کمی کی وجہ سے تیل کی قیمتیں مسلسل گراوٹ کا شکار ہیں۔

گذشتہ دنوں تیل پیدا کرنے والے بڑے ممالک سعودی عرب اور روس کے درمیان تیل کی پیداوار میں کمی کا معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت تیل کی قیمتوں میں استحکام کے لیے تیل کی پیداوار میں کمی کرنا ہے،تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اب بھی پیداوار طلب سے زیادہ ہے۔

Comments are closed.