وفاقی کابینہ نے عام انتخابات 2024میں فوج تعینات کرنے کی منظوری دے دی

53 / 100

فوٹو: اے ایف پی 

اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے عام انتخابات 2024میں فوج تعینات کرنے کی منظوری دے دی،وفاقی کابینہ نے ملک بھر میں 8 فروری کو شیڈول عام انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز کی تعیناتی کی منظوری دیدی۔

وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیہ کے مطابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا ، جس میں عام انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز کی تعیناتی ، ایف بی آر کی تنظیم نو کی سمری اور ملکی مجموعی امن و امان اورمعاشی صورتحال کا بھی سمیت سات نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔

فوج حساس انتخابی حلقوں میں ریڈ رسپانس فورس کے طور پر تعینات ہوگی،یہ دستے حساس حلقوں اور پولنگ اسٹیشنز پر فرائض سر انجام دیں گے اور ریپڈ رسپانس فورس کے طور پر بھی کام کریں گے۔

سمری کے پیرا پانچ کے تحت ایک لاکھ 67 ہزار 733 اہلکار مانگے گئے تھے،الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کی سکیورٹی کے لئے پانچ لاکھ 35ہزار 402 اہلکار مانگے تھے۔

امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے اور پولنگ اسٹیشنز پر ڈیوٹی کیلئے ایک لاکھ 67 ہزار733 اہلکاروں کی قلت کا سامنا تھا۔وفاقی حکومت نے وزارت داخلہ کی درخواست پر کمی پورا کرنے کیلئے فوج کی منظوری دی ہے۔

اسلام آباد میں 4500، پنجاب میں 1 لاکھ 30 ہزار سکیورٹی اہلکار پولنگ ڈے پر سکیورٹی کیلئے موجود ہوں گے۔ سندھ میں ایک لاکھ پانچ ہزار، کے پی کے میں 89 ہزار 959 اور بلوچستان میں 38 ہزار 210 صوباٸی سیکیورٹی اہلکار دینے کی حامی بھری ہے۔چاروں صوبوں نے سکیورٹی اہلکاروں کی کمی سے متعلق وفاقی حکومت کو آگاہ کردیا۔

اجلاس میں کابینہ نے ایف بی آر کی تنظیم نو کی سمری کا جائزہ لیا،اور اس معاملے پر کابینہ کو تفصیلی بریفنگ دی گئی ،تاہم کابینہ ایف بی آر کی ری اسٹرکچرنگ کا فیصلہ نہ کر سکی۔

وزیراعظم نے ایف بی آر میں اصلاحات پر مزید غور کیلئے کمیٹی قائم کر دی، اس اصلاحاتی کمیٹی کی سربراہی وزیر خزانہ کے سپرد کی گئی ہے۔ جبکہ نجکاری ، خارجہ ، آئی ٹی اور قانون اور کامرس کے کمیٹی رکن ہوں گے۔

کابینہ نے ملک میں ٹیکس آمدن میں اضافے، ٹیکس -جی ڈی پی تناسب میں بہتری اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے انتظامی ڈھانچے کے حوالے سے پیش کی گئی مفصل تجاویز پر نگران وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کی کوششوں کو سراہا۔

وزیر اعظم اور کابینہ کے تمام ممبران نے مشترکہ طور پر ان ایف بی آر اصلاحات کے حوالے سے ان تجاویز کی تائید کی، کابینہ نے اس مؤقف کا اعادہ کیا کہ نگران حکومت ایف بی آر اصلاحات کے ایجنڈے کو پایہء تکمیل تک پہنچانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔

اعلامیہ کے مطابق وفاقی کابینہ نے وزارت خزانہ کی سفارش پر طاہر حسین قریشی کی ایس ایم ایس بینک کے صدر کے طور پر مدت ملازمت میں تین ماہ یا ادارے کی باضابطہ بندش تک کی توسیع کی منظوری دے دی۔

وفاقی کابینہ نے وزارت قومی صحت کی سفارش پر اسلام آباد ہیلتھ ریگیولیٹری اتھارٹی کے رجسٹریشن بورڈ میں میڈیکل کالجز کے نمائندے کے طور پر پروفیسر ڈاکٹر انور علی شاہ، پرنسپل شفاء کالج آف ڈینٹسٹری، شفاء تعمیر ملت یونیورسٹی اسلام آباد اور پرائیویٹ ہیلتھ کیئر اسٹیبلشمنٹ سیکٹر کے نمائندے کے لیے ڈاکٹر در شہوار فیصل کی تعیناتی کی منظوری دے دی۔

Comments are closed.