مسلم لیگ ن نے 51 حلقے کیوں خالی چھوڑے؟ یاچھڑواے گئے؟ نئی بحث شروع
فوٹو: فائل
لاہور: مسلم لیگ ن نے 51 حلقے کیوں خالی چھوڑے؟ یاچھڑواے گئے؟ نئی بحث شروع، ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں طارق فضل چوہدری کا آبائی حلقہ ایک آزاد امیدوار کیلئے خالی چھوڑنے سے بھی سوالات نے جنم لیا.
این اے 48 میں گزشتہ سال ن لیگ کے ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور پی ٹی آئی کے خرم نواز مد مقابل تھے اس بار خرم نواز آزاد امیدوار ہیں کیونکہ وہ پی ٹی آئی رہنماوں کی پریس کانفرنسز کلب کا حصہ بنے تھے.
ذرائع کے مطابق ڈاکٹر طارق فضل اور خرم نواز کو گرین سگنل ملا ہے، اسی طرح ملک کے دیگر حلقے خالی چھوڑنا فقط پارٹی کا فیصلہ نہیں ہے بلکہ وسیع تر ایڈجسٹمنٹ ہوئی ہے.
مسلم لیگ نون نے راولپنڈی میں این اے 54 خالی چھوڑا گیا ہے جبکہ گجرات کا ایک حلقہ غالباً چوہدری شجاعت کے خاندان کے لیے خالی چھوڑا گیا ہے۔جب کہ بھکر کا این اے 92 خالی چھوڑا ہے۔
مسلم لیگ نون نے جو حلقے خالی چھوڑے ہیں ان میں مالاکنڈ کے علاقے کا این اے 12 شامل ہے، جہاں ممکنہ طور پر جے یو آئی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوئی ہے۔ جبکہ صوابی مردان اور چارسدہ کے حلقے بھی خالی چھوڑے گئے ہیں۔
پشاور کا حلقہ این اے 28 بھی خالی چھوڑا گیا ہے۔ ڈیرہ اسماعیل خان کے دو حلقے این اے 44 اور 45 چھوڑنے کی وجہ بھی جے یو ائی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہے، اس ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے سیاسی حلقوں میں قیاس آرائیوں کا سلسلہ جاری ہے ۔
لاہور میں این اے 117 سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ دکھائی دیتی ہے این اے 128 پر بھی مسلم لیگ نون الیکشن نہیں لڑ رہی۔ ان دونوں سیٹوں پر اس کی استحکام پاکستان پارٹی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوئی ہے۔
مسلم لیگ نون نے جنوبی پنجاب میں ساہیوال، خانیوال اور ملتان کے کچھ حلقے خالی چھوڑے ہیں اور کئی جگہ پیپلز پارٹی کو غیر اعلانیہ سپیس دی گئی ہے.
ن لیگ نے شکارپور کا ایک اور لاڑکانہ کے دونوں حلقے این اے 93 سے این اے 95 تک خالی چھوڑ دیے ہیں۔بظاہر یہ پیپلز پارٹی سے غیر رسمی سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہے۔ اسی طرح قمبر شہداد کوٹ کے دونوں حلقے بھی خالی چھوڑ دیے گئے ہیں۔
گھوٹکی، سکھر اور خیرپور کے ایک کے سوا تمام قومی حلقے بھی مسلم لیگ نون نے خالی چھوڑے ہیں۔ نوشہرو فیروز سے پارٹی کا ایک امیدوار این اے 205 پر لڑ رہا ہے نواب شاہ اور سانگھڑ کے حلقے خالی چھوڑ دیے گئے ہیں کچھ اسی طرح کا حال میرپور خاص میں ہے۔
این اے 216 مٹیاری سے مسلم لیگ نون نے امیدوار کھڑا کیا ہے حیدراباد میں بھی صرف ایک قومی حلقے میں نواز لیگ نے انٹری دی ہے ٹنڈو محمد خان بدین سجاول کو بھی چھوڑ دیا گیا ہے لیکن ٹھٹہ، جامشورو اور دادو میں مسلم لیگ نون موجود ہے۔
کراچی میں ملیر، کورنگی اور شرقی کے اضلاع میں مسلم لیگ نون نے امیدوار اتارے ہیں۔ کراچی ساؤتھ کا این اے 239 اور ویسٹ کا 245 چھوڑ دیا ہے۔ سینٹرل کے 248 پر بھی مسلم لیگ نون نہیں لڑ رہی۔
بلوچستان میں مسلم لیگ ن نے تمام قومی اضلاع پر امیدوار کھڑےنہ کیے ہے کیونکہ وہاں سے جیتتے والوں کے بارے میں گیم چینجرز کی اصطلاح استعمال ہوتی ہے جو کسی بھی وقت مسائل حل نہ ہونے کے بہانے بازی پلٹ دیتے ہیں.
Comments are closed.