پیپلزپارٹی و پی ٹی آئی سینیٹرز کو شوکازنوٹسز، ن لیگی سینیٹر کابہانہ

50 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: پیپلزپارٹی و پی ٹی آئی سینیٹرز کو شوکازنوٹسز، ن لیگی سینیٹر کابہانہ، کہا مجھے سینیٹ میں 8 فروری کے انتخابات ملتوی کرنے کی قرارداد کے دوران کورم کی نشاندہی کرنا یاد ہی نہیں رہا۔

ایوان بالا کے 100 رکنی ایوان میں 12 ارکان نے یکے بعد دیگرے کثرت رائے سے دو قراردادیں منظور کیں جس میں انتخابات ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا گیاہے اور اس کےلئے سکیورٹی اور موسم کی صورتحال کو جواز بنایاگیاہے۔

پیپلزپارٹی نے اس پر اپنےسینیٹر بہرہ مند تنگی کو پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی پر شوکاز نوٹس کردیاہے اوربہرہ مند تنگی سے ایک ہفتے میں جواب طلب کیا گیاہے۔

شوکاز نوٹس میں کہا گیاہے کہ سینٹ نے آج 8 فروری کے انتخابات سے متعلق قرارداد منظور کی،آپ نے قرارداد کے حق میں تقریر بھی کی، پیپلزپارٹی انتخابات بروقت چاہتی ہے اور یہ پالیسی ئے ان سے پوچھا گیا ہے کہ آپ نے پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کیو ں کی؟

دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف نے بھی سینیٹر گردیپ سنگھ کو اظہارِ وجوہ کا نوٹس جاری کردیا ہے،شوکازنوٹس مرکزی سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف عمر ایوب خان کی جانب سے جاری کیا گیا۔

سینیٹر گردیپ سنگھ سے 3 روز میں تحریری طور پر جواب طلب کیا گیاہے،سینیٹر گردیپ سنگھ انتخابات کے التواء کے حوالے سے قرارداد کی منظوری کے دوران ایوان میں موجود تھے۔

نوٹس میں کہا گیاہے کہ سینیٹر گردیپ سنگھ وضاحت کریں کہ ایوان میں موجود ہوتے ہوئے انہوں نے کورم کی نشاندہی کیوں نہیں کی؟ یہ بھی کہ سینٹر گردیپ سنگھ وضاحت کریں کہ انہوں نے انتخابات کے التوا کیلئے آنے والی قرارداد کی مخالفت کیوں نہیں کی؟

سینیٹر گردیپ سنگھ نے جواب نہ دیا یا ان کا جواب تسلّی بخش نہ ہوا تو تحریکی قواعد و ضوابط کی روشنی میں کارروائی کی جائے گی۔

ادھر مسلم لیگ ن کے سینیٹر افنان اللہ نے متذکرہ قرارداد کی مخالفت تو کی تاہم انھوں نے اس دوران کورم پورا نہ ہونے کی نشاندہی نہیں کی، بعد میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انھیں اس دوران کورم کی نشاندہی کرنا یاد ہی نہیں رہا۔

Comments are closed.