ہانیہ عامر کو "زارا” کا لباس پہننے پر سوشل میڈیا صارفین نے آڑے ہاتھوں لے لیا
فوٹو فائل
کراچی:شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ ہانیہ عامر کو انٹرنیشنل فیشن برانڈ ’زارا‘ کا لباس پہننے پر سوشل میڈیا صارفین نے تنقید کے نشتر چلا دیئے۔
ہانیہ عامر نے عیسائی برادری کی عید کرسمس کے موقع پر معروف انٹرنیشنل فیشن برانڈ ’زارا‘ کا بولڈ لباس زیب تن کیا جس کی ویڈیو اُنہوں نے اپنے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ پر پوسٹ کی۔
ویڈیو میں ہانیہ عامر فیشن برانڈ ’زارا‘ کے سُرخ رنگ کے بولڈ لباس میں ملبوس کیمرے کے سامنے پوز دیتے ہوئے نظر آرہی ہیں۔
https://www.instagram.com/reel/C1PIPBoNzKr/?igsh=MTdwdTZiemI0bmppOQ==
ہانیہ عامر نے جیسے ہی ویڈیو انسٹاگرام پر پوسٹ کی تو صارفین نے اداکارہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اُنہیں اسرائیل کا حامی کہنا شروع کردیا۔
مومنہ ادریس نامی صارف نے کہا کہ “ہانیہ نے زارا کا لباس پہن کر ثابت کردیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ ہیں”۔
ایک صارف نے کہا کہ “یہ لباس زارا کا ہے، اگر آپ سب فلسطین کے ساتھ ہیں تو ہانیہ عامر کا بائیکاٹ کرتے ہوئے انہیں اَن فالو کریں”۔
مسکان نامی صارف نے سوال کیا کہ “کیا آپ واقعی میں مسلمان ہیں؟”
کنزیٰ نامی صارف نے کہا کہ “یہ لباس زارا کا ہے، براہ کرم! ایسے برانڈ کی تشہیر نہ کریں جس میں انسانیت نہ ہو”۔
ماورا نامی صارف نے کہا کہ “غیرمسلم بھی زارا کا بائیکاٹ کررہے ہیں تو پھر آپ کیوں نہیں کرسکتیں؟”
سوشل میڈیا صارفین نے جہاں ہانیہ عامر کو فیشن برانڈ ’زارا‘ کا لباس پہننے پر تنقید کا نشانہ بنایا تو وہیں عیسائیوں کا تہوار کرسمس منانے پر بھی اداکارہ پر کڑی تنقید کی۔
خیال رہے کہ معروف انٹرنیشنل فیشن برانڈ ’زارا‘ (zara) کی نئی تشہیری مہم میں حساس نوعیت کا فوٹو شوٹ کیا گیا تھا۔
اس شوٹ میں معصوم فلسطینیوں کا مذاق اڑایا گیا تھا، فوٹو شوٹ میں ماڈل نے سفید کپڑے میں لپٹی ہوئی لاش کا مجسمہ اپنے کندھے پر اُٹھایا ہوا تھا۔
فوٹو شوٹ میں ملبے کا ڈھیر اور گمشدہ اعضاء کے مجسمے بھی دکھائے گئے تھے۔
فیشن برانڈ کا تشہیری فوٹو شوٹ دیکھ کر سوشل میڈیا صارفین نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے برانڈ کے بائیکاٹ کی مہم چلائی تھی جس کے بعد فیشن برانڈ ’زارا‘ نے منتازعہ فوٹو شوٹ پر معذرت کرلی تھی۔
Comments are closed.