پرویز خٹک کے بیان نےنیا پینڈوراباکس کھول دیا،پی ٹی آئی کاتحقیقات کامطالبہ
فوٹو: فائل
اسلام آباد: پرویز خٹک کے بیان نےنیا پینڈوراباکس کھول دیا،پی ٹی آئی کاتحقیقات کامطالبہ،چیف جسٹس فوری عدالتی کمیشن تشکیل دیں جو پرویز خٹک کو بلے کی پیشکش اور پی ٹی آئی سے انتخابی نشان ہتھیانے کی سازش کی تحقیقات کرے۔
پاکستان تحریک انصاف نے ”بلّے“ کے نشان کے حوالے سے پرویز خٹک کے بیان کو تحریک انصاف سے ”بلّے“ کا نشان ہتھیانے کی سازش قرار دے۔
تحریک انصاف سے “بلّے“ کا نشان ہتھیانے کی سازش کی جامع تحقیقات کیلئے چیف جسٹس آف پاکستان سے فوری عدالتی کمیشن کی تشکیل کی استدعا کی گئی ہے۔
ترجمان تحریک انصاف کی طرف سے ردعمل میں جاری بیان میں کہا گیاہے کہ عوام میں غیرمعمولی مقبولیت اور انتخاب میں ناقابلِ شکست ہونے پر تحریک انصاف کو سازش اور ریاستی جبر سے انتخاب سے باہر کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔
تحریک انصاف کو ”بلّے“ کے انتخابی نشان سے محروم کرنے کی سازش ایک عرصے سے رچائی جارہی ہیں،اس سازش میں مرکزی کردار چیف الیکشن کمشنر ہے جو اپنے مینڈیٹ سے انحراف اور دستور پامال کرنے کی کی پوری تاریخ رکھتے ہیں۔
ترجمان تحریک انصاف کا کہنا ہےچیف الیکشن کمشنر نے اسی سازش کے تحت تحریک انصاف کے انٹراپارٹی انتخاب کی آڑ میں ”بلّے“ کے نشان کی عدم فراہمی کا فیصلہ سنایا۔
پرویز خٹک کے بیان کی روشنی میں دستور سے بدترین انحراف کی راہ پر گامزن چیف الیکشن کمشنر سے جواب طلبی کا اہتمام کیا جائے۔
چیف الیکشن کمشنر کیخلاف سینیٹر اعجاز احمد چودھری کے زیرِالتواء ریفرنس پر کارروائی کی جائے اور چیف الیکشن کمشنر کو کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔
ترجمان نے کہا بلّے کے نشان پر الیکشن کمیشن کے متنازعہ ترین فیصلے کو کالعدم قرار دے کر ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کو ”بلّے“ کا انتخابی نشان فراہم کیا جائے۔
جمہوریت اور دستور کیخلاف سازشوں کے کلیدی کردار چیف الیکشن کمشنر کے ملک و قوم کیخلاف سنگین جرائم کا حساب قوم ضرور لے گی۔
واضح رہےپرویز خٹک نے ایک بیان میں اعتراف کیا ہے کہ انھیں بلے کا انتخابی نشان دینے کی پیشکش کی گئی تھی،جس کے بعد یہ سوال کیا جارہاہے کہے پی ٹی آئی کا انتخابی نشان چھین کرپرویزخٹک کوبلہ دینےکی پیشکش کس نے کی؟
پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے سربراہ پرویز خٹک نے بلے کا نشان دینے کی پیشکش کا اعتراف کرکے نئی بحث چھیڑدی،سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ وہ کون سی طاقت یا شخصیت ہے جس نے پاکستان تحریک انصاف کا انتخابی نشان پرویز خٹک کو تحفہ دینے کی پیشکش کی ہے۔
بلےکے نشان کی آفر ہوئی تھی لیکن میں نے انکار کردیا
اس سے قبل پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے سربراہ پرویز خٹک نے پشاور میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوے انکشاف کیا کہ ,مجھے بلےکے نشان کی آفر ہوئی تھی لیکن میں نے انکار کردیا۔
پرویز خٹک کا کہنا تھاکہ صوبے کے ہر کونے سے پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز میں لوگ آرہے ہیں،ہمارا منشور تیار ہوچکا ہے، چند دنوں میں پیش کریں گے، الیکشن مہم جاری ہے اور ہم محنت کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ وفاق نے ہمارے حقوق ضبط کیے ہیں، وہ حاصل کرنے ہیں، ضم شدہ اضلاع کے ساتھ بہت زیادتی ہورہی ہے، فنڈز نہیں آرہے۔
پرویز خٹک نے بتایاکہ ہمارے بہت سے آزاد دوست الیکشن لڑ رہےہیں، آزاد امیدوار کامیابی کے بعد ہمارے ساتھ شامل ہوں گے۔
سابق وزیردفاع نے کہا مجھے بلےکے نشان کی آفر ہوئی تھی لیکن میں نے انکار کردیا،تاہم پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے سربراہ نے یہ نہیں بتایا کہ انہیں یہ آفر کس نے کی۔
سابق وزیر دفاع کا کہنا تھاکہ ہمارے صوبے کے لوگوں کو عمران خان بیوقوف سمجھتے ہیں کہ جو کہوں گا وہ مانیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انٹراپارٹی انتخابات پارٹی آئین کے مطابق نہ کرانے پر پاکستان تحریک انصاف سے بلے کا انتخابی نشان واپس لے لیا تھا۔
اس سے قبل الیکشن کمیشن نے آل پاکستان مسلم لیگ (اے پی ایم ایل) کی رجسٹریشن ختم کردی تھی اور انتخابی نشان عقاب بھی واپس لے لیا تھا جو کہ استحکام پاکستان پارٹی کو الاٹ کردیا گیا ہے۔
Comments are closed.