انوارالحق کاکڑ ملکی تاریخ کے طویل دورانیہ والے نگران وزیر اعظم بن گئے

50 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: انوارالحق کاکڑ ملکی تاریخ کے طویل دورانیہ والے نگران وزیر اعظم بن گئے، آئین میں نگران وزیراعظم کیلئے 90 دن کی مدت مقرر ہے تاہم انوارالحق کاکڑ 4 ماہ 11 دن کا ریکارڈ بنا چکے ہیں.

انوار الحق کاکڑ نے14اگست کو حلف اٹھایا تھا اور ابھی اگر 14 فروری تک برقرار رہے تو یہ مدت 4 ماہ ہو جائے گی، آئینی ماہرین درست بتا سکتے ہیں کہ ایسا کرکے وہ آئین کے خلاف گئے ہیں یا نہیں؟

انوارالحق کاکڑ سے پہلے میاں سومر و 16نومبر 2007 سے24 مارچ 2008 تک130 دن نگران وزیراعظم رہے،سرکاری دستاویزات کے مطابق انوارالحق کاکڑنےبطور آٹھویں نگران وزیراعظم 14اگست 2023کوحلف اٹھایاتھا.

اسی ہی روز ان کی بطور نگران وزیر اعظم تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری ہوا تھا- جسٹس ریٹائرڈ ناصرالملک 79 روز یکم جون2018 سے18اگست2018 تک 79دن نگران وزیر اعظم رہے۔

جسٹس ریٹائرڈ میرہزارخان کھوسو 71 روز 25مارچ2013 سے4 جون2013 تک نگران وزیر اعظم تھے-محمد میاں سومرو 130روز16نومبر 2007 سے24 مارچ 2008 تک نگران وزیراعظم رہے-

روزنامہ جنگ میں سینئر صحافی رانا غلام قادر کی رپورٹ کے مطابق اسی طرح معراج خالد 104 روز 5نومبر 1996سے 16فروری1997 تک نگران وزیراعظم رہے –

معین قریشی 92روز18جولائی1993 سے18اکتوبر1993تک بطور نگران وزیراعظم تھے-بلخ شیر مزاری اب تک سب سے کم عرصے 38 روز کیلئے 18اپریل1993 سے26 مئی1993 تک نگران وزیراعظم تھے.

غلام مصطفی جتوئی 91 روز 6اگست 1990سے5نومبر1990تک نگران وزیراعظم رہے تھے، دریں اثناء ادھر پنجاب میں محسن نقوی بھی مدت کے اعتبار سے طویل عرصے سے نگران وزیرِاعلٰی پنجاب ہیں.

پاکستان تحریک انصاف کو تو مقدمات میں اس قدر الجھا دیا گیا ہے کہ اسے اور ان کے لیڈرز کو نگرانوں کی مدت کیخلاف عدالت جانے کی فرصت نہیں ہے جبکہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی نگران حکومت کی اتحادی سمجھی جاتی ہیں.

Comments are closed.