ایران کا انڈیا سمیت 33 ممالک کیلئے ویزافری انٹری کا اعلان،پاکستان شامل نہیں

51 / 100

فوٹو فائل

تہران:ایران کا انڈیا سمیت 33 ممالک کیلئے ویزافری انٹری کا اعلان،پاکستان شامل نہیں ہے، ایران کے وزیر عزت اللہ زرغامی کا کہنا ہے کہ 60 ملکوں کیلئے ویزا فری انٹری کی تجویز پیش کی گئی تھی ۔

ذرائع کے مطابق ایران کی طرف سے 33 ملکوں کے شہریوں کے لیے ویزا فری انٹری دینے کا اعلان کر دیا گیا ہے جسے اپنے ملک کے دروازے دنیا کے لیے کھولنے کی طرف ایک بڑا قدم قرار دیا جا رہا ہے۔ ایران کا یہ فیصلہ سیاحت، ثقافتی ورثہ اور دستکاری کی وزارت کی جانب سے طے کردہ ترجیحات سے مطابقت رکھتا ہے۔

ایرانی دستکاری، سیاحت اور ثقافتی ورثہ کے وزیر عزت اللہ زرغامی نے ایران کے اس فیصلے کو ایک بین الاقوامی پیغام قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی وزارت کی طرف سے ابتدائی طور پر 60 ملکوں کیلئے ویزا فری انٹری کی تجویز پیش کی گئی تھی لیکن حکومت کی طرف سے صرف 33 ملکوں کے کیلئے ویزا فری انٹری کے اقدام کا گرین سگنل دیا گیا۔

عزت اللہ زرغامی کا کہنا تھا یہ فیصلہ دنیا بھر کے سیاحوں کو اپنے ملک میں قبول کرنے کے ساتھ خوشگوار وآسان سہولیات کے ساتھ ان ممالک کے شہریوں کے تجربے کو بہتری بنانے کیلئے ایران کی آمادگی کا عکاس ہے۔

ایرانی وزیر نے اپنی حکومت کے اس فیصلے کو بین الاقوامی پیغام کے طور پراجاگر کرنے کے عزم کا اظہار کیا، ایران کی طرف سے جن 33 ملکوں کے شہریوں کیلئے ویزا فری انٹری کا اعلان کیا گیا ہے.

ان میں تاجکستان، کرغزستان، ازبکستان ، لبنان، روس، بھارت، کویت، قطر، بحرین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، سنگاپور، جاپان، برونائی، انڈونیشیا، افریقی ملک سیشیلز، ماریشس، زمبابوے تنزانیہ، موریطانیہ، تیونس، بیلاروس، کروشیا، سربیا، بوسنیا و ہرزیگووینا، وینزویلا، میکسیکو، کیوبا، پیرو، برازیل، ویتنام، ملائشیا اور کمبوڈیا شامل ہیں۔

دوسری طرف 8 سال بعد اب ایرانی زائرین کو رواں ماہ سے عمرہ کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ سعودی عرب کا باقاعدہ سفر کرنے کی اجازت بھی مل گئی ہیں۔

ایران سے تعلق رکھنے والے عمرہ زائرین کی پہلی پرواز 19 دسمبر کو سعودی عرب کے لیے روانہ ہو رہی ہے۔ ایران، سعودی عرب میں 2016 سے تعلقات منقطع تھے۔

واضح رہے کہ چین کی ثالثی میں ایک معاہدے کے تحت دونوں ممالک کی طرف سے مکمل سفارتی تعلقات دوبارہ سے بحال کرنے کا عندیہ دیا گیا تھا۔

ایرانی شہری سفارتی تعلقات کی بحالی کے بعد اب عمرہ ادا کرنے کے بھی اہل ہوں گے جو کسی بھی وقت کیا جاسکتا ہے۔ دونوں ملکوں میں مذاکرات کی وجہ سے غیرمذہبی سیاحت کو بھی فروغ ملنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

Comments are closed.