وزیراعظم آزاد کشمیر کے زبانی حکم پر 5 ماہ سے ملازمین کی تنخوائیں بند ہیں
فوٹو:فائل
اسلام آباد : وزیراعظم آزاد کشمیر کے زبانی حکم پر 5 ماہ سے ملازمین کی تنخوائیں بند ہیں ،وفاق کے واضح حکم کے باوجود آزاد کشمیر کونسل کے ملازمین کو تنخوائیں نہیں دی جارہیں.
جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا اصول رائج
ہے اور آزاد کشمیر کونسل کے ملازمین کی وزیراعظم آزاد کشمیر انوارالحق نے پانچ ماہ سے زبانی احکامات پہ تنخواہیں روکی ہوئی ہیں.
تنخواہوں کے اجرا کیلئے حکومت پاکستان کے واضح احکامات بھی موجود ہیں ۔کچھ دن قبل حکومت آزاد کشمیر نے گریڈ ایک سے لیکر 16 تک کے ملازمین کی تنخواہ جاری کیں.
مگر ڈیپوٹیشن ملازمین،کنٹریکٹ اور افسران کی تنخواہیں بدستور روکی ہوئی ہیں اور متعلقہ حکام کہتے ہیں اوپر سے حکم ہے ان لوگوں کی تنخواہیں کسی صورت جاری نہیں ہونگی۔
کشمیر کونسل کے ایک ملازم نے بتایا کہ پانچ ماہ سے تنخواہ بند ہے گھر میں فاقے پڑھ رہے ہیں بچوں کی فیسں ادا نہ کرنے پر سکولوں سے نکال دیا گیا ہے وزیراعظم آزاد کشمیر کے تمام مطالبات کو بھی کونسل نے تسلیم کر لیا ہے.
ان کا کہنا ہے پھر بھی وزیراعظم کوئی بات سننے کو تیار نہیں ہیں ہمارے پاس اب خودکشی کے علاہ کو چارہ نہیں جسکے ذمے دار وزیراعظم آزاد کشمیر ہونگے۔
ڈاکومنٹس کے مطابق وزیراعظم پاکستان نے وفاق کی طرف سے تعنیات اکاؤنٹ جنرل کو ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنے کے احکامات دیۓ تھے مگر اے جی نے ان حکامات کو ماننے سے صاف انکار کر دیا۔
ڈیپوٹیشن پہ آۓ بہت سے ملازمین اور افسران واپس اپنے اپنے محکموں کو چلے گئے ہیں مگر ان کے بھی تنخواہ کے بقایاجات نہیں دیۓ جا رہے جسکی وجہ سے انکے محکموں میں انکی سروس بریک ہورہی ہے.
Comments are closed.