یمنی حوثیوں نے اسرائیل جانے والے بحری جہازوں پر پابندی عائد کر دی
فوٹو فائل
صنعاء: ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں نے اسرائیل جانے والے بحری جہازوں پر پابندی لگا تے ہوئے واضح کیا ہے کہ خواہ کسی بھی قوم یا ملک کا بحری جہاز ہو اب اسرائیل کے لیے امدادی سامان نہیں لے جا سکے گا۔
اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں امداد تقسیم کرنے کے مقامات پر چھینا جھپٹی کی صورت حال دیکھنے میں آ رہی ہے، جبکہ اشیاء فراہمی کو بھی محدود تر بتایا جاتا ہے۔
حوثیوں نے اس کے ردعمل میں اسرئیل کو جانے والے ہر قسم کے سامان کا راستہ بند کرنے کے لیے یہ اعلان کرتے ہوئے کہا ہے خواہ کسی بھی قوم یا ملک کا بحری جہاز ہو اب اسرائیل کے لیے امدادی سامان نہیں لے جا سکے گا۔
تاہم حوثیوں نے اس پابندی کے نفاذ میں یہ تخصیص نہیں کی ہے کہ وہ بحری جہاز جنگی سامان لے کر اسرائیل جانے والے ہوں گے یا صرف عام ضرورت کی تجارتی اشیا لے جانے والے کمرشل جہاز ہی اس پابندی کی زد میں آئیں گے۔
ایرانی حمایت یافتہ حوثی پچھلے کئی ہفتوں سے یمن سے جڑے سمندری راستوں میں اپنی موجودگی دکھا رہے ہیں اور اسرائیل کے حمایتی جہازوں پر راکٹ داغنے کی کوشش کر رہے ہیں، اس تنا ظر میں امریکہ نے نمائندہ خصوصی برائے یمن خلیجی ملکوں کا ایک دورہ بھی کر چکے ہیں۔
حوثیوں کے اعلان میں کہا گیا ہے اگر غزہ میں خوراک اور ادویات کی فراہمی نہیں کی جا سکتی اور اسرائیل اس میں رکاوٹ بنا ہوا ہے تو اسرائیلی بندرگاہوں کی طرف جانے والے تمام جہاز بھی اسی طرح روک دیے گئے ہیں۔ ایسے بحری جہازوں کا کسی بھی ملک سے تعلق ہوا وہ ہماری فوجی اہداف ہوں گے۔
Comments are closed.