امریکی خاتون کا ٹریفک حادثات میں مارے گئے جانوروں سے متعلق حیرت انگیز دعویٰ
فوٹو فائل
اوریگون: امریکا میں چار سال سے قدرتی مقامات میں رہائش اختیار کرنے والی خاتون کا دعویٰ ہے کہ وہ سڑک پر مارے گئے جانوروں کا گوشت کھاتی ہیں تاکہ ان کی موت بےمقصد نہ ہو۔
امریکی ریاست اوریگون سے تعلق رکھنے والی مینڈرس بارنیٹ ایک حیرت انگیز دعوے کے بعد کافی وائرل ہو رہی ہیں جس میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ ہفتے کے سات دن اور 24 گھنٹے بغیر کسی گھر کے قدرتی مقامات میں رہتی آئی ہیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ اس دوران کار حادثے میں مارے گئے جانوروں کا گوشت بھی کھاتی رہی ہیں کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ ایسا کرنے سے ان جانوروں کی موت رائیگاں نہیں جائے گی ۔
32 سالہ مینڈرس بارنیٹ نے ساؤتھ ویسٹ نیوز سروس کو شہری زندگی سے کٹ کر خانہ بدوشوں والی زندگی کے تجربے کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا اس دوران وہ اچھے طریقے سے جان گئی ہیں کہ کونسا مرا ہوا جانور کتنا تازہ ہے۔
مینڈرس نے یہ طرز زندگی دنیا کے عوام کو کنٹرول کرنے والے خفیہ نظام (matrix) سے بچنے کے لیے اپنایا ہے اور اس کے لیے پچھلے چار سالوں سے ایک خیمے میں رہ رہی ہے۔
مینڈرس اکثر فیس بک پر اپنی زندگی کے بارے میں اور مخلتف مہمات کے بارے میں اپ ڈیٹس پوسٹ کرتی رہتی ہیں۔
انہوں نے اپنی خانہ بدوش زندگی کا آغاز جولائی 2019 میں شروع کیا جب ان کی ملاقات ایک ایسے لڑکے سے ہوئی جو چھ سال سے گھوڑے پر مختلف مقامات کا سفر کر رہا تھا۔
مینڈرس اس کے اس طرز زندگی سے اس قدر متاثر ہوئی کہ اس نے وائلڈ لائف ٹیکنیشن کے طور پر اپنی ملازمت چھوڑ دی اور انسانی تہذیب سے کٹ کر زندگی بسر کرنے کو ترجیح دی۔
Comments are closed.