برطانیہ آنے والوں کی مشکلات میں مزید اضافہ
فوٹو فائل
لندن:دوسرے ممالک سے برطانیہ آنے والوں کی تعداد کو محدود کرنے کیلئے برطانوی حکومت نے شرائط مزید سخت کر دیں۔
ہوم سیکرٹری نے پارلیمنٹ میں 5 نکاتی پلان کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہنرمند ورکرز کے برطانیہ آنے کیلئے کم از کم تنخواہ کی شرط 26,200 سے بڑھا کر 38,700 پاؤنڈ کر دی، ہیلتھ اور سوشل ورکرز کے ویزا پر آنے والے زیادہ تنخواہ کی حد سے مستثنیٰ ہوں گے۔
جیمز کلیورلی کا مزید کہنا ہے کہ امیگریشن ہیلتھ سرچارج بھی 624 سے بڑھا کر 1,035 پاؤنڈ کر دیا گیا ہے، بیرون ملک سے آنے والے ورکرز کو والدین اور بچے لانے کی اجازت بھی نہیں ہو گی، جنوری سے غیر ملکی طلبہ قریبی لواحقین کو بھی برطانیہ نہیں لا سکیں گے۔
ستمبر میں ختم ہونیوالے برس تک ہیلتھ اور کئیر ورکرز کو 143,990 ویزے دئیے گئے یہ تعداد گزشتہ برس کی نسبت دوگنا تھی۔
گزشتہ برس 745,000 تارکین وطن کی ریکارڈ تعداد قانونی طور پر برطانیہ آئی، حکومت پر تارکین وطن کی آمد کی شرح کو کم کرنے کیلئے دباؤ تھا۔
رپورٹ کے مطابق حکمران جماعت نے الیکشن سے قبل تارکین وطن کی تعداد کو کم کرنے کا وعدہ بھی کیا تھا، غیر قانونی طور پر برطانیہ داخل ہونے والے افراد بھی حکومت کیلئے سردرد بنے ہوئے ہیں، رواں برس جون تک 52,530 افراد غیر قانونی طور پر برطانیہ داخل ہو چکے ہیں۔
Comments are closed.