ویلنٹائن ڈے
ابرار مصطفیٰ
بُت پرست رومیوں کا تہوار
قوموں کی غلامی میں سب سے خطرناک قسم ذہنی غلامی ہے۔آج مسلمانوں میں جو غیر اسلامی رسومات پھیل رہی ہیں۔ان میں سب سے زیادہ مغرب کی ذہنی غلامی ہے۔جو مسلمانوں کے دل و دماغ پر مسلّط ہے۔مغلوب قوم کے باشندوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ چونکہ وہ غالب قوم سے ذہنی طور پر مرعوب ہوتے ہیں اور ان پر رشک بھی کرتے ہیں۔اس لیئے انہیں اپنے آقاؤں کی نقل کرنے میں ذہنی تسکین ہوتی ہے چونکہ انہیں اپنے آقاؤں میں قوت اور اقتدار نظر آ رہا ہوتا ہے۔۔۔آج پاکستان کے مسلمان نوجوانوں میں جو غیر اسلامی(بلکہ بت پرستانہ)رسومات پائی جاتی ہیں۔ان میں سے ایک رسم۱۴فروری کو ویلنٹائن ڈے (Valentine Day) منانا ہے۔اگر دیکھا جائے تو باطل کو پھیلانے کے لیئے کتنی دولت مسلمان خرچ کر رہے ہیں۔کبھی بازاروں، مارکیٹوں کیطرف چکر لگے تو۔۔ بیلونز !کیا میسج نہیں ہے بیلونز میں؟ہر شیپ میں ریڈ بیلونز ہیں۔ کون ہے جو نہ جانتا ہو۔ مجھے یہ بتا دیجیے۔لیکن کو ن ہے جو اللہ تعالیٰ کے کلام کے پیغام کو جانتا ہواور حیاء کے بارے میں جو فرمان ہے۔ آپ حیاء کا میسج لوگوں تک نہیں پہنچا سکتے؟لیکن باطل اتنا کانشیس ہے کہ غبارے والا بھی جانتا ہے ۔ غبارے والے سے پوچھا جائے کہ آپ تک یہ آفت کیسے پہنچی۔ کہ آپکو پتہ لگ گیا کہ ریڈ کلر کا ہارٹ ہو ، ریڈ کلر کے ہر شیپ کے غبارے ہوں اور ہم ان غباروں کو آگے تک پہنچائیں آپ پر یہ قیامت کب سے ٹوٹی تو آگے سے جواب ملے گا کہ کسٹمر کی ڈیمانڈ ہے اور اگر اسکے جواب میں یہ پوچھا جائے کہ اگر کسٹمر مانگتا ہے تو تم کہاں سے لے کر آتے ہوتو بھی انکے پاس خاطرخواہ جواب نہیں ہوتا۔لیکن دیکھا جائے تو کوئی غبارے بناتا ہے، کوئی بیچتا ہے، کوئی خریدتا ہے اور پھر اسے گفٹ دیتا ہے۔ اسکے ساتھ ساتھ ریڈ روسز بھی ختم ہو جاتے ہیں۔خاص طور پر ہوٹلز سجنے شروع ہو گئے ہیں۔نیٹ پر ، اشتہارات میں، جگہ جگہ سائن بورڈز پہ بدکرداروں کا زانیوں کا دن منانے کے لیئے سارے تیار ہو رہے ہیں۔جب لڑکا کسی لڑکی سے کہتا ہے کہ آپ میری ویلنٹائن ہو تو اسکا مطلب یہ ہے کہ میں ایک ذانی بننا چاہتا ہوں اور آپ میرے ساتھ زانیہ ہو گی، اسکے علاوہ کیا میسج ہے؟لیکن میسج کو کتنے خوبصورت انداز میں پیش کیا جاتا ہے اسکے ساتھ ساتھ متاثرین میں سے وہ خواتین بھی ہیں جو کہتی ہیں” اچھا ٹھیک ہے کوئی بات نہیں ہم اپنے شوہر سے تو کہہ سکتی ہیں ناں کہ آپ میرے ویلنٹائن ہو” ۔۔۔ آخر ناتا تو اسی بدکاری سے جُڑا ناں!جس نے بدکرداری کی موومنٹ چلائی ۔ میں صرف اسی ناطے سے کہنا چاہتا ہوں۔ کہ آپ تووہ لوگ ہو جن پر اللہ تعالیٰ کی رحمتوں کی بارش نازل ہو ئی۔یہ قرآنِ پاک اتناقیمتی کلام ہے جس مہینے میں نازل ہوا وہ مہینہ ویلیو ایبل ہو گیا۔ جس رات میں نازل ہوا وہ رات ویلیو ایبل ہو گئی، جس پیغمبر پر نازل ہوا وہ پیغمبرویلیو ایبل ہیں۔اسکے ساتھ ساتھ جس امت پر نازل ہو ا وہ امت ویلیو ایبل ہو گئی۔اب امت کے بیٹوں اور بیٹیوں نے طریقے سوچنے ہیں کہ کتنی خوبصورتی سے یہ پیغام لوگوں تک پہنچایا جائے۔موقع کی مناسبت سے کیا چیز ہے جو ہم لوگوں تک پہنچا سکتے ہیں۔آج کالجز ، سکولز، یونیورسٹیوں میں کسطرح یہ بیماری عام ہو گئی ہے۔کافر ملک کو دیکھئے ، ہندوؤں نے کہا کہ یہ ہماری تہذیب نہیں ہے، ہم اسے قبول نہیں کریں گے۔آج کے مسلمانوں کے لیئے لمحلہ فکریہ نہیں ہے ۔کہ ہندو قبول نہیں کرتے مگر مسلمان قبول کرتا ہے۔میں اپنے بھائیوں سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ آپ قرآنِ پاک کے ایمبیسڈر بن جائیں۔ہر نیک میسج کے ایمبیسڈر ، قرآن پاک نے اگر حیاء کی دعوت دی ہے۔تو حیاء کے میسنجر کیوں نہیں بن جاتے؟حیاء کو آگے پرموٹ کرنے کے لیے آپکی کوششیں شامل کیوں نہیں ہوئیں؟آپ کیوں نہیں اتنے بڑے پیمانے پر سوچتے؟اگر جگہ جگہ ویلنٹائن ڈے کے سائن بورڈ ز آویزاں کیئے جاسکتے ہیں تو ہم بھی کوشش کریں گے ، قرآن کے میسج کو آگے پھیلانے کی۔ ہم بھی اسلام کے پیغام کو پھیلائیں گے اور باطل کو روکنے کی کوشش کریں گے ۔ جگہ جگہ ہم بھی دین اسلام کے پیغام کو اسلامی موومنٹ کے طور پر ، سائن بورڈ لگا کر آگے ڈیلیور کریں گے، الغرض جسطرح بھی ہو سکا ہم کوشش کریں گے۔انشاء اللہ تعالیٰ ہم کامیاب ہوں گے اور باطل کو ضرور ضرور روکنے کی کوشش کریں گے۔اللہ تعالیٰ آپکی جان و مال میں، گھروں میں، رزق میں برکتیں عطا فرماتے ہوئے میری ادنیٰ سے کوشش قبول فرمائے آمین۔
Comments are closed.