اسرائیل اورحماس کے درمیان غزہ جنگ بندی میں 2 روز کی توسیع کر دی گئی

51 / 100

فوٹو: فائل

دوحہ: اسرائیل اورحماس کے درمیان غزہ جنگ بندی میں 2 روز کی توسیع کر دی گئی ہے اور جنگ بندی کے دوران مزید قیدیوں کی رہائی کے لیے فہرست تیار کی جا رہی ہے۔

جنگ بندی کی تصدیق قطری وزارت خارجہ کی جانب سے کی گئی ہے، قطری وزارت کے مطابق قطر کی کوشش ہے عارضی جنگ بندی مستقل جنگ بندی میں تبدیل ہو جائے۔

سیز فائر کے حوالے سے حماس کا کہنا ہے کہ جنگ بندی میں دو روز کی توسیع پر قطر، مصر سے اتفاق کر لیا ہےاور جنگ بندی میں دو روزہ توسیع کی شرائط پہلی والےجنگ بندی معاہدے جیسی ہی ہیں۔

ادھر وائٹ ہاؤس نے بھی غزہ جنگ بندی میں توسیع کی تصدیق کی ہے اور وائٹ ہاؤس حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل حماس جنگ بندی میں توسیع پر رضا مند ہوگئے ہیں۔

یاد رہے کہ غزہ میں چار روزہ عارضی جنگ بندی کا آخری دن تھا، جنگ بندی میں توسیع کے لیے امریکا، یورپی یونین، مصر، قطر کی جانب سے کوششیں کی گئیں۔

دو دن کی تصدیق سے پہلے ہی مصر کا کہنا تھا کہ جنگ بندی میں مزید 2 روز کی توسیع کے قریب ہیں، اس دوران 20 اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے 60 فلسطینی قیدی رہا ہوں گے.

فریقین کے درمیان 4 روزہ عارضی جنگ بندی میں 3 روز کے دوران حماس نے 39 اسرائیلی یرغمالیوں اور اسرائیل نے 117 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا۔

حماس نے 17 تھائی، ایک فلپائنی اور ایک اسرائیلی روسی شہری کو بھی رہا کیا، اسرائیلی وزیراعظم نے جنگ بندی میں ممکنہ توسیع کا خیرمقدم بھی کیا اور دھمکی بھی دی ہے.

اسرائیلی وزیراعظم نے خبردار کیا ہے کہ عارضی جنگ بندی ختم ہوتے ہی پوری طاقت سے غزہ پر دوبارہ حملے کریں گے.

Comments are closed.