جہاں آئے روز وزرائے اعظم بدلتے ہوں،جھوٹے مقدمے بنیں وہ ملک کیسے چلے گا؟ نوازشریف
فوٹو: ایکس
سیالکوٹ: سابق وزیراعظم اورمسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے ایک بار پھرتنقید کا رخ موڑ دیا،کہا جہاں آئے روز وزرائے اعظم بدلتے ہوں،جھوٹے مقدمے بنیں وہ ملک کیسے چلے گا؟ نوازشریف کا کہنا تھا، جیلوں میں جائیں، جھوٹے مقدمے اور جھوٹی سزائیں ملتی ہوں۔
نوازشریف نے سیالکوٹ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کیا،ان کا کہنا تھا سازش کے تحت ہماری حکومت کو ختم کیا گیا، ہماری حکومت ختم نہ کی جاتی تو آج پاکستان مضبوط ملک ہوتا،سوال کیا کہ ججوں کو کیا ضرورت تھی سازش کا حصہ بن کر ملک پر کلہاڑا چلانے کی؟
ہم نے خود اپنے ملک کو پٹڑی سے اتارا ہے بلکہ پٹڑی ہی اکھاڑ دی ہے ایسے حالات میں کیسے چلے گا ملک؟ جہاں آئے دن وزیراعظم بدلتے ہوں, جیلوں میں جاتے ہوں , ملک بدری ہوتی ہو , جھوٹے مقدمے بنتے ہوں جھوٹی سزائیں ملتی ہوں وہ ملک کیسے چل سکتا ہے؟قائد مسلم لیگ ن محمدنوازشریف… pic.twitter.com/yfmKjxLCAD
— PMLN (@pmln_org) November 25, 2023
انھوں نے استفسار کیا کہ الیکشن میں ہیرا پھیری کیوں کی؟ آر ٹی ایس کیوں بند کیا؟ ایسے بندے کو لانے والے اتنے ہی ذمہ دار ہیں جتنا وہ خود ہے، جو 70 سال اس ملک کے ساتھ کیا گیا اللہ نہ کرے کسی اور ملک کے ساتھ ہو۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا 2017 میں ن لیگ کی اچھی خاصی چلتی ہوئی حکومت کو ختم کیا گیا، اس وقت پاکستان کی معاشی صورتحال ہمسایہ ممالک سے اچھی تھی، ملک خوشحال تھا، روپیہ مضبوط تھا اور مہنگائی نام کی کوئی چیز نہیں تھی۔
مسلم لیگ ن کے قائد نے دعویٰ کیا کہ ہمارے دور میں لوڈشیڈنگ اور دہشتگردی کا خاتمہ ہو چکا تھا، سی پیک پر کام تیزی سے جاری تھا اور ملک ترقی کر رہا تھا مگر اس وقت ہمارے خلاف سازش کرکے حکومت ختم کی گئی۔
بولے بہت مشکل وقت دیکھا ہے، میں اپنی قوم کے ساتھ نبھارہا ہوں، جتنا عرصہ اقتدار میں رہا اس سے زیادہ عرصہ جیلوں، ملک بدری اور مقدمے بھگتنے میں گزرا لیکن میں نے کبھی ہمت نہیں ہاری۔
نوازشریف نے کہا 2017 سے آج تک ہمارے خلاف سزاؤں کا سلسلہ چلتا رہا وہ کچھ دن پہلے ختم ہوا،ہمارے پاس اب غلطی کا موقع نہیں ہے، اگر اب بھی سبق نہیں سیکھا تو بقول علامہ اقبال ہماری داستان نہ ہو گی داستانوں میں۔
Comments are closed.