اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی موخر

45 / 100

فائل:فوٹو

تل ابیب : اسرائیل نے کہا ہے کہ غزہ میں 4 روزہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی جمعہ تک شروع نہیں ہوگی۔عارضی جنگ بندی معاہدے کے تحت، اسرائیل سے ڈیڑھ سو فلسطینی خواتین اور بچوں کی رہائی کے بدلے حماس کی جانب سے پچاس یرغمالی خواتین اور بچوں کو رہا کیا جائے گا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کے قومی سلامتی کے مشیر نے کہا ہے کہ جنگ بندی کا آغاز جمعہ کے روز سے ہوگا، اس سے پہلے کسی قیدی کو نہیں چھوڑا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ قیدیوں کی رہائی کا آغاز اصل معاہدے کے مطابق ہوگا۔

عارضی جنگ بندی معاہدے کے تحت، اسرائیل سے ڈیڑھ سو فلسطینی خواتین اور بچوں کی رہائی کے بدلے حماس کی جانب سے پچاس یرغمالی خواتین اور بچوں کو رہا کیا جائے گا۔

رپورٹس کے مطابق معاہدے میں غزہ کے لیے انسانی امداد اور ایندھن کی فراہمی بھی شامل ہے۔

خبر ایجنسی کے مطابق توقع کے برعکس ایک اور اسرائیلی عہدیدار نے کہا کہ جھڑپوں کا سلسلہ آج جمعرات کو بھی نہیں رکے گا۔

ادھر جنگ بندی کامعاہدہ طے پانے کیباوجود صیہونی فورسز فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے ، جبالیہ میں شدید بمباری سے ایک ہی خاندان کے 52افراد شہید ہوگئے جبکہ خان یونس میں بھی 10افرادلقمہ اجل بن گئے۔

غزہ میں صیہونی مظالم سے شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 15 ہزار سے تجاوز کر گئی ، شہدا میں6 ہزار سے زائد بچے اور 3600 خواتین شامل ہیں جبکہ 33ہزارسے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

خیال رہے کہ 7اکتوبر سے اب تک صیہونی فوج کے حملوں میں غزہ کا پورا انفراسٹرکچر تباہ ہوگیا ہے اور ہسپتال اور تعلیمی ادارے بھی کھنڈر بن چکے ہیں۔

Comments are closed.