نوازشریف کے پہلے ہی چکر میں بلوچستان کے30رہنمان لیگ میں شامل ہوگئے

48 / 100

فوٹو: سوشل میڈیا

کوئٹہ: سابق وزیراعظم نوازشریف کے پہلے ہی چکر میں بلوچستان کے30رہنمان لیگ میں شامل ہوگئے، مبینہ طور پر اسٹیبلشمنٹ کی اس سیزن کی کنگ پارٹی مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو مشن بلوچستان کے دوران زیادہ محنت نہیں کرنی پڑی.

وقت بچانے کیلئے کوئٹہ میں مسلم لیگ (ن) میں سیاسی شخصیات کی شمولیت کی تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا تقریب میں نواز شریف، شہباز شریف، مریم نواز، پرویز رشید اور دیگر موجود تھے۔

اسی تقریب میں 30 سے زائد سیاسی شخصیات نے ن لیگ میں شمولیت کا اعلان کیا، جن میں بی اے پی، بی این پی مینگل، نیشنل پارٹی، پی ٹی آئی، پی پی پی کے سابق اراکان پارلیمنٹ شامل ہیں۔

ن لیگ میں شامل ہونے والوں میں سابق وزیراعلیٰ جام کمال، سابق وزراء میر سلیم کھوسہ، نور محمد دمڑ، ربابہ بلیدی، بی اے پی کے سردار عبدالرحمان کھیتران، محمد خان لہڑی، سردار مسعود لونی، شعیب نوشیروانی، عاصم کرد، رامین محمد حسنی، دوستین کے نام سرفہرست ہیں۔

کوئٹہ میں سیاسی سرگرمیوں کے پہلے دن نواز شریف سے بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے خالد مگسی، نیشنل پارٹی کے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے نواب ایاز جوگیزئی اور جمعیت علماء اسلام (ف) کے مولوی غلام سرور، عثمان بادینی اور دیگر سیاسی رہنماؤں نے ملاقات کی۔

ملاقاتوں میں نواز شریف نے سب کو ساتھ لے کر چلنے کے عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ ماضی میں ہمیشہ سب کو ساتھ لے کر چلے تھے، آئندہ بھی سب کو ساتھ لے کر چلیں گے.

واضح رہے نوازشریف اب تک 3 بار وزیراعظم پاکستان رہ چکے ہیں ہیں اور اس دفعہ سزا یافتہ مجرم ہونے کے باوجود پنجاب حکومت کے حکم نامے کے زریعے ان کی سزا ختم کرکے راستہ بنایا گیا ہے.

شریف فیملی اقتدار مشن پر بلوچستان میں مریم نواز، نوازشریف اور شہبازشریف کی ملاقاتیں، پارٹی شمولیت کیلئے شخصیات پہلے سے لائن اپ تھیں بلوچستان عوامی پارٹی کے وفد نے ان سے ملاقات کی، جس میں دونوں جماعتوں کی قیادت نے مستقبل میں رابطوں اور ملاقاتوں پر اتفاق کیا۔

کوئٹہ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) میں مختلف سیاسی شخصیات کی شمولیت کی تقریب بھی منعقد کی گئی، لیگی قیادت اور بلوچستان کی سیاسی جماعتوں کی قیادت کی ملاقات کے موقع پر مریم نواز، پرویز رشید و دیگر رہنما موجود تھے.

بی اے پی، نیشنل پارٹی، جے یو آئی اور پشتونخوامیپ کے قائدین بھی ملاقات میں شامل رہے۔ ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

قائد ن لیگ نوازشریف اور شہبازشریف سے بلوچستان عوامی پارٹی کے وفد کی ملاقات نوابزادہ خالد حسین مگسی کی سربراہی میں ہوئی۔ وفد میں صادق سنجرانی، منظور کاکڑ، جان محمد جمالی، صالح بھوتانی شامل تھے۔

ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں جماعتوں نے بلوچستان کی تعمیر و ترقی کیلئے ساتھ چلنے کا اعادہ کیا۔ دونوں جماعتوں کی قیادت نے مستقبل میں رابطوں اور ملاقاتوں پر اتفاق کیا۔

اہم سیاسی شخصیات اور قائدین کے ساتھ ملاقات کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی ترقی ہمیں ہمیشہ سے عزیز رہی ہے، بلوچستان میں سڑکوں کا جال بچھانے کا سلسلہ شروع کیا.

گوادر سے کوئٹہ تک عوام کو سفر کی بہترین سہولیات فراہم کیں، ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام کو سفر کی بہترین سہولیات فراہم کیں اور بلوچستان سے غربت اور پسماندگی کا خاتمہ کرنے کی کوشش کی۔

سابق وزیر اعلی جام کمال، سابق وفاقی وزراء سردار فتح محمد حسنی، مجیب الرحمن محمد حسنی، میر عاصم کرد، میر دوستین ڈومکی مسلم لیگ (ن) میں شامل ہو گئے

سابق وزیر خان محمد جمالی، فائق جمالی، غفور لہڑی، محمد خان لہڑی، سلیم کھوسہ، شعیب نوشیروانی، ذین مگسی، سردار عبدالرحمن کیھترانی، سردار مسعود لونی، محمد خان طور عثمان خیل مسلم لیگ (ن) میں شامل ہو گئے

نور محمد دمڑ، شیر گل خلجی، حاجی برکت رند، شوکت بنگلزئی، عطااللہ، ربابہ بلیدی، میر انور شاہوانی، سردار علی حیدر ایم حسنی، جعفر کریم بنگار، سردار زادہ ادریس تاج، آغا فیصل احمد زئی، ملک شہریار، رامین ایم حسنی اور حاجی نور اللہ لہڑی بھی مسلم لیگ (ن) میں شامل

سعید الحسن عاطف سنجرانی ڈاکٹر اشوک کمار ڈاکٹر محمد ایوب بلوچ میر اسماعیل بلوچ میر طارق بگٹی بسنت لال گلشن، محمد کاشف، اور دیگر شامل تھے. 

Comments are closed.