ایون فیلڈ اور العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کی حفاظتی ضمانت منظور

45 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد:اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ اور العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کی 24 اکتوبر تک حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے نیب کو گرفتاری سے روک دیا۔ عدالت نے کہا کہ نواز شریف کو وطن واپس آنے پر گرفتار نہ کیا جائے اور 24 اکتوبر تک عدالت پہنچنے کا موقع دیا جائے۔ نیب نے عدالت کو بتایا کہ نواز شریف کو واپسی پر عدالت پہنچنے تک حفاظتی ضمانت دینے پر کوئی اعتراض نہیں ۔

چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب پر مشتمل ڈویڑن بینچ نے نواز شریف کی حفاظتی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔ امجد پرویز ایڈووکیٹ، اعظم نذیر تارڑ اور عطا اللہ تارڑ عدالت میں پیش ہوئے۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا ٹرائل کورٹ سے جس کیس میں اشتہاری تھے اس میں بھی وارنٹ معطل ہو گئے ہیں اور احتساب عدالت نے منگل کو پیش ہونے کا کہا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا آپ کے پاس وہ آرڈر ہے تو دے دیں۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا آرڈر ہو گیا ہے، وکلا ابھی راستے میں ہیں وہ پہنچ رہے ہیں۔ عدالت نے کہا نیب کا کیا موقف ہے؟ اس میں کوئی تبدیلی تو نہیں آئی؟ نیب پراسیکیوٹر نعیم سنگھیڑا نے کہا ہائی کورٹ نے بھی اپنے آرڈر میں لکھا تھا کہ اپیل کنندہ جب واپس آئے تو اپیل بحال کرا سکتا ہے، پراسیکیوٹر جنرل سے ہدایات لی ہیں اور نیب کو نواز شریف کو حفاظتی ضمانت دینے پر کوئی اعتراض نہیں۔

چیف جسٹس نے کہا اس متعلق تحریری طور پر عدالت کو آگاہ کر دیں کہ آپ کو کوئی اعتراض نہیں۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے آپ کی رضامندی کی وجہ سے یہ آرڈر کر رہے ہیں ،اگر آپ اس کی مخالفت کرتے تو پھر میرٹ پر دلائل سن کر فیصلہ کرتے۔

عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کے بیان کے بعد نواز شریف کو 24 اکتوبر تک گرفتاری سے روکنے کے احکامات جاری کر دئیے ۔

Comments are closed.