امریکہ نے سلامتی کونسل میں غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد دوبارہ ویٹوکردی

50 / 100

فوٹو: فائل

نیویارک : امریکہ نے سلامتی کونسل میں غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد دوبارہ ویٹوکردی، غزہ میں جنگ بندی کی یہ قرارداد برازیل کی طرف سے پیش کی گئی تھی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ میں مطابق سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی کی قرارداد امریکہ کی طرف سے دوسری بار ویٹو کی گئی ہے۔

اس سے پہلے روس نے جنگ بندی کی قرارداد پیش کی تھی،انہیں بھی امریکا نے ویٹو کردیا تھا،سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی قرارداد پر 15 میں سے 12 ارکان نے حمایت میں ووٹ دیے۔

اس قرارداد پر روس اور برطانیہ ووٹنگ سے غیر حاضر رہے،گزشتہ روز اسرائیل کی طرف سے ایک اسپتال پر بمباری میں 500 سے زائد فلسطینی شہیں ہوگئے۔

غزہ میں زخمیوں سے بھرے اسپتال پر بمباری سے زخمیوں میں بچے اور خواتین کی بھی بڑی تعداد شامل تھی جبکہ سیکڑوں شدید زخمی ہیں۔

غزہ پر اسرائیلی بمباری سے شہید فلسطینیوں کی تعداد ساڑھے 3 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ 13 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔

دوسری طرف اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سمیت عالمی سطح پر اسرائیل کے اسپتال پر حملے کی مذمت کی گئی۔

انتونیو گوتریس نے کہا کہ اسپتال مقدس ہیں، اسپتال پر اسرائیلی حملہ ناقابل قبول ہے، حماس کے حملے اجتماعی سزا کا جواز نہیں ہو سکتے۔

اسپتال پر حملے کی وجہ سے اردن، مصر اور فلسطینی صدور نے خطے کے دورے پر پہنچے امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات منسوخ کر دی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے بھی غزہ میں اموات پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں صحت کی صورتحال بہت تشویش ناک ہے ۔

Comments are closed.