اسرائیل کی غزہ میں پناہ گزین کیمپ پر بمباری، ایک ہی خاندان کے 17 افراد شہید

46 / 100

فائل:فوٹو

غزہ :اسرائیل نے غزہ میں اقوامِ متحدہ کے پناہ گزین کیمپ سمیت کئی مقامات پر بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 17 افراد سمیت مزید کئی افراد شہید ہو گئے۔

شہیدوں کی مجموعی تعداد 2670 ہو گئی اور 9 ہزار 600 سے زیادہ زخمی ہیں۔

اسرائیل فلسطینیوں کو بھوکا پیاسا مارنے پر تْل گیا، غزہ میں انسانی بحران شدید ہو گیا، جہاں پانی، غذا اور ادویات کی شدید قلت ہے۔

یو این ایجنسی نے ہنگامی امداد کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کا گلا گھونٹا جا رہا ہے، لگتا ہے کہ دنیا انسانیت کھو چکی ہے۔

ریڈ کریسنٹ کا کہناہے کہ اسپتال چلانے کے لیے صرف آج کا ایندھن باقی رہ گیا ہے، غزہ میں روز درجنوں میتیں اور زخمی دیکھنے والا ڈاکٹر اپنے بچے کی میت نہ دیکھ سکا۔

ادھر امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کا قبضہ بڑی غلطی ہو گی، حماس کو ختم کرنا ضروری ہے۔

فلسطینی صدر نے حماس کی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حماس کے اقدامات فلسطینیوں کی ترجمانی نہیں کرتے۔

اسرائیل کے نئے وزیر گڈیون سار نے جنگ کے اختتام پر غزہ کو مزید چھوٹا کرنے کی دھمکی دے دی۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حماس نے 155 اسرائیلیوں کو یرغمال بنا رکھا ہے، اب تک ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 14سو سے زیادہ ہو گئی ہے۔

دوسری جانب ایرانی وزیرِ خارجہ نے اسرائیل اور امریکا دونوں کو خبردار کیا ہے کہ فلسطین میں صورتِ حال بگڑی تو ایران خاموش تماشائی نہیں رہے گا، غزہ جنگ کا دائرہ وسیع ہوا تو امریکا کو بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا۔

ایران کے وزیرِ خارجہ سے غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے چینی وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ فلسطینی عوام کو اب تک ریاست کے حق سے محروم رکھنا موجودہ صورتِ حال کی بنیادی وجہ ہے، اس تاریخی نا انصافی کو ختم کرنا ہو گا۔

ترک وزیرِ خارجہ سے گفتگو میں چین کے وزیرِ خارجہ نے اسرائیل اور حماس سے جنگ بندی پر زور دیا ہے۔

Comments are closed.