اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں کو شمالی عزہ سے نکلنے کا ایک اور الٹی میٹم
فوٹو: فائل
تل ابیب: اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں کو شمالی عزہ سے نکلنے کا ایک اور الٹی میٹم دیا گیا ہے، اور فلسطینی شہریوں کوجنوبی علاقے کی طرف منتقل ہونے کا کہا گیا ہے۔
اس سے قبل اسرائیل کی جانب سے 13 اکتوبر کو پہلی بار غزہ کے شہریوں کو 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا گیا تھا کہ وہ وادی کے جنوب میں واقع علاقے میں منتقل ہو جائیں کیونکہ فوج زمینی کارروائی کا ارادہ رکھتی ہے۔
تب بھی ڈیڈ لائن ختم ہوتے ہی اسرائیل نے بمباری کا آغاز کر دیا تھا جس کے نتیجے میں نقل مکانی کرنے والے متعدد شہری شہید اور زخمی ہوگئے، اسرائیل کی طرف سے فلسطینی شہر خان یونس کی طرف جانے والے فلسطینیوں کو بمباری کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
اتوار کی صبح اسرائیل ڈیفنس فورسز ( آئی ڈی ایف ) کے ترجمان نے شمالی غزہ میں مقیم فلسطینیوں کے لئے نئے احکامات جاری کئے اور انہیں ایک بار پھر سے جنوبی علاقے کی طرف منتقل ہونے کا الٹی میٹم دیا۔
آئی ڈی ایف کےترجمان کا کہنا تھا کہ ’’ شمالی غزہ کے مکین ہماری وارننگ سنیں اور جنوب کی طرف جائیں ‘‘۔ شمالی غزہ میں اہم فوجی کارروائی کا آغاز ہوگا جس کے پیش نظر شہریوں کو وہاں سے نکلنے کیلئے کہا گیا ہے.
ترجمان نے اس بات کی تردید کی کہ ہفتے کے روز نقل مکانی کرنے والے شہریوں کو اسرائیل نے حملے کا نشانہ بنایا۔
اب تک غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 2 ہزار 329 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں 700 سے زائد بچے بھی شامل ہیں جبکہ 9 ہزار 714 افراد زخمی ہیں جن میں متعدد کی حالت تشویشناک ہے۔
دوسری جانب فلسطینی وزارت صحت کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے ( ویسٹ بینک ) میں اسرائیلی فائرنگ سے 50 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
فلسطینی خبر رساں ادارے وفا کی رپورٹ کے مطابق صرف گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 400 سے زائد فلسطینی شہید اور 1500 زخمی ہوئے ہیں۔
فلسطین کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں تقریباً 70 فیصد لوگ صحت کی تمام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی UNRWA کی جانب سے اپنے مراکز خالی کرنے کے بعد محصور غزہ کی پٹی کے 70 فیصد رہائشی اب صحت کی سہولیات سے محروم ہیں۔
فلطسینی مزاحمتی تحریک حماس کے حملوں میں اب تک اسرائیل کے ہلاک ہونے والے شہریوں کی تعداد ایک ہزار 300 کے قریب ہے جبکہ 3 ہزار 400 سے زائد زخمی ہیں۔
Comments are closed.