طالبہ کو اپنے رقص کی ویڈیو شیئر کرنا مہنگا پڑ گیا، اسکالرشپ منسوخ

45 / 100

فوٹو:فائل

لوزیانا: امریکا میں اسکول کی طالبہ کو اپنے رقص کی ویڈیو شیئر کرنا مہنگا پڑ گیا طالبہ کا طلبا تنظیم کا صدارتی عہدہ اور اسکالرشپ منسوخ کردی گئی ۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم طلباء کو معلومات اور تعلیمی وسائل سے متعلق آگاہی پیش کرتے ہیں تاہم کچھ طلبا اس پر نامناسب مواد کی نمائش بھی کرتے ہیں۔

ایک حالیہ مثال میں امریکی ریاست لوزیانا میں ایک ہائی اسکول کی طالبہ کا طلبا تنظیم کا صدارتی عہدہ اور اسکالرشپ اس وقت منسوخ کردی جب طالبہ نے کالج سے گھر واپس آکر اپنے نازیبا ڈانس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی۔

واکر ہائی سکول کی سینئر طالبہ کیلی ٹیمونیٹ کو پرائیویٹ پارٹی میں اپنے ایک دوست کے پیچھے رقص کرتے دیکھا گیا تھا۔ جس کے بعد اسکول کے پرنسپل نے کہا کہ وہ اسکالرشپ کی درخواستوں میں طالبہ کے قائدانہ کردار اور اسکالرشپ کو منسوخ کردیں گے۔

دوسری جانب کیلی نے ایک مقامی نیوز آوٴٹ لیٹ کو بتایا کہ پرنسپل کہا کہ مجھے اپنے آپ پر شرم آنی چاہیے۔ اور یہ کہ میں بنیادی طور پر خدائی تعلیمات کی پیروی نہیں کر رہی۔ طالبہ نے بتایا کہ یہ سب باتیں سن کر مجھے رونا آگیا اور مجھے لگا جیسے میری زندگی ختم ہو گئی ہے۔

تاہم اس واقعے نے طلبہ تنظیم کے اندر غم و غصے اور بحث کو جنم دیا ہے۔ بہت سے لوگوں نے سوشل میڈیا پر “لیٹ دی گرل ڈانس” بینرز لگا کر طالبہ سے اپنی حمایت کا اظہار کیا جبکہ کچھ والدین نے اسکول کے نقطہ نظر کا موازنہ 1980 کی دہائی کی فلم Footloose کے پلاٹ سے کیا۔

Comments are closed.