چترال حملے میں ملوث 200 ٹی ٹی پی کے دہشتگرد افغانستان میں گرفتار

51 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: چترال حملے میں ملوث 200 ٹی ٹی پی کے دہشتگرد افغانستان میں گرفتار،حکومت حکومت نے پاکستان کے مطالبے پر ان کو حراست میں لے لیا۔

اس حوالے سے امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف حکومت پاکستان کی کاوشیں اور افغان حکومت پر دباؤ کے باعث گرفتاریاں ممکن ہوئی ہیں۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ امارت اسلامیہ افغانستان نے چترال حملے میں ملوث 200 سے زائد دہشتگردوں کو گرفتار کر لیا ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیاہے کہ افغان طالبان کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخواندزادہ نے افغان عوام کو کالعدم ٹی ٹی پی کو فنڈز نہ دینے کی ہدایت کی تھی۔

رپورٹس کے مطابق 21 ستمبر 2023 کو افغان طالبان نے افغانستان کے لیے پاکستان کے خصوصی نمائندے آصف درانی سے کابل میں ملاقات کی، ملاقات میں کالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف کریک ڈاؤن کے بارے میں تفصیلات شیئر کی گئی تھیں۔

واضح رہے 6 ستمبر کی رات چترال کے علاقے کیلاش میں پاک افغان سرحد پر دہشت گردوں کی جانب سے 2 فوجی چوکیوں پر حملہ کیا گیا جس میں پاک فوج کے 4 جوان شہید ہوئے تھے ۔

سکیورٹی فورسز نے حملہ پسپا کرکے دہشتگردوں کو بھاری جانی نقصان پہنچایا تھا اور فائرنگ کے تبادلے میں 12 دہشتگرد ہلاک اور بڑی تعداد میں شدید زخمی ہوئے تھے۔

Comments are closed.