آواز اور تصویر کی طرح اب "خوشبو” کو بھی ریکارڈ کرنا ممکن

12 / 100

فوٹو فائل

واشنگٹن: سائنسدان مصنوعی ذہانت پر مبنی ایک ایسا کمپیوٹر ماڈل بنانے میں کامیاب ہوگئے ہیں، جو خوشبو اور بدبو کو اسی طرح ریکارڈ کر سکے گا جس طرح تصویروں، ویڈیوز اور آوازوں کو ریکارڈ کیا جاتا ہے۔

خوشبو ہو یا بو اسے ڈیجیٹل شکل میں محفوظ کرنا اور اس کا ریکارڈ رکھنا اب تک ایک دشوار کام سمجھا جاتا رہا ہے کیونکہ جس طرح انسانی دماغ ہوا میں موجود بو کو محسوس کر کے اس کا تعین کرتا ہے، وہ ایک بہت پیچیدہ اور طویل عمل ہے۔

کوئی بھی اچھا سا عطر لے کر اسے اپنی نبض، ناف یا ہنسلی کی ہڈی پر لگانے سے  کیا ہوتا ہے ؟ حیران کن معلومات

 

جریدے سائنس ٹو ڈے میں شائع ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بو کو ڈیجیٹل شکل دینے کے پراجیکٹ پر ماہرین کی ایک ٹیم کام کر رہی ہے جن کا تعلق ’مونل کیمیکل سینسز سینٹر ’اور ایک اسٹارٹ اپ کمپنی‘ اوسمو‘ سے ہے ۔

 

خوشبو کو آواز اور تصویر کی طرح ریکارڈ کرنا ممکن ہو گیا

اس تحقیق میں گوگل کے ڈیپ مائنڈ ٹیم کے ماہرین بھی شامل ہیں جو اس بارے ریسرچ کر رہے ہیں کہ جب ہوا میں تیرتے ہوئے بو کے مالیکیول ناک میں داخل ہوتے ہیں تو قوت شامہ کے اعصاب اسے کس طرح دماغ تک پہنچاتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق تحقیق کے نتیجے میں انہوں نے ایک کمپیوٹر ماڈل تیار کیا ہے جو انسان کی طرح کام کرتا ہے اور بو کی مختلف اقسام کو اپنی یادداشت میں محفوظ رکھنے، ان کی شدت کا تعین کرنے اور اس کے متعلق بتانے کی صلاحیت رکھتا ہے، اس کمپیوٹر ماڈل میں سیکھنے کی اہلیت بھی ہے۔

اس تحقیق میں شامل جوئل مین لینڈ کہتے ہیں کہ یہ کمپیوٹر ماڈل نہ صرف بو کو شناخت کر سکتا ہے بلکہ نئی خوشبو وغیرہ کی تیاری میں مدد بھی دے سکتا ہے۔

آواز اور تصویر کی طرح اب 'خوشبو' کو بھی ریکارڈ کرنا ممکن

کیمیکلز کے مالیکیولز جس طرح ترتیب پا کر خوشبو یا بدبو پیدا کرتے ہیں، کمپیوٹر کا لرننگ سسٹم اس ترتیب کو سامنے رکھتے ہوئے ہمیں خوشبو دینے والے نئے مالیکیولز کا نقشہ فراہم کر سکتا ہے جسے ہم نہ صرف خوشبوسازی کے شعبے میں استعمال کر سکتے ہیں بلکہ ایسی بو بھی تیار کر سکتے ہیں جو مچھروں یا دوسرے حشرات الأرض کو انسان سے دور رکھنے میں مدد دے سکے۔

بو حقیقت میں ہوا میں تیرتے ہوئے کیمیکل کے مالیکیول ہوتے ہیں، وہ ناک کے ذریعے ان اعصاب تک پہنچتے ہیں جو خوشبو یا بدبو کو محسوس کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، یہ اعصاب انہیں برقی لہروں میں تبدیل کر کے دماغ کے اس حصے کو پیغام بھیجتے ہیں جس کا تعلق سونگھنے کی حس یا قوت شامہ سے ہوتا ہے۔

اگر آپ پرفیوم کی خوشبو پورا دن برقرار رکھنا چاہتے ہیں تو اس ترکیب پر عمل  کریں

 

رپورٹ کے مطابق انسانی جسم میں بو کو محسوس کرنے والے اعصاب کی تعداد تقریباً 400 ہوتی ہے، جو مختلف نوعیت کی خوشبو یا بدبو کی شناخت کر سکتے ہیں، یہ اعصاب باہم مل کر کام کرتے ہیں جس کی وجہ سے وہ کروڑوں اقسام کی بو کو الگ الگ پہچان سکتے ہیں، جب کہ انسانی دماغ خوشبو اور بدبو کی تقریباً 50 ہزار اقسام کی شناخت اپنی یادداشت میں محفوظ رکھ سکتا ہے۔

Comments are closed.