قائداعظم یونیورسٹی میں طلبہ یونین بحال،فورسز کی موجودگی پر چیف جسٹس ناخوش

51 / 100

فوٹو:فائل

اسلام آباد: قائداعظم یونیورسٹی میں طلبہ یونین بحال،فورسز کی موجودگی پر چیف جسٹس ناخوش، چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے قائداعظم یونیورسٹی سنڈیکیٹ اجلاس میں بحیثیت رکن شرکت کی۔

ذرائع کے مطابق یونیورسٹی سنڈیکیٹ نے جامعہ میں طلبہ یونین کی بحالی کا فیصلہ کرلیا گیا ہے تاہم باضابطہ اعلان کچھ ایس او پیز طے ہونے کے بعد کیا جاے گا۔

وائس چانسلر پروفیسر نیاز کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے شرکت کی، دوران اجلاس سیکریٹری تعلیم وسیم اجمل کی سربراہی میں طلبہ یوین کےلیے قواعد طے کرنے کےلیے کمیٹی قائم کی گئی۔

 اجلاس میں جسٹس فائز عیسیٰ  نے قائد اعظم یونیورسٹی میں اسلحہ بردار پولیس، رینجرز اور سیکیورٹی کی موجودگی پر ناراضگی کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ طلبہ یونین غیر جماعتی ہو، فرقہ واریت اور لسانی تقسیم سے پاک ہو، یونیورسٹی کو اسلحے اور منشیات سے پاک رکھیں۔

چیف جسٹس فائز عیسیٰ نے مزید کہا کہ قائد اعظم یونیورسٹی کے پہلے قانون میں یونین موجود تھی، جنرل ضیاء الحق کے مارشل لاء کے پہلے حکم میں یونیورسٹی یونین ختم کی گئی۔

انھوں نے کہا کہ کسی کو بھی یونیورسٹی معاملات میں مداخلت کی اجازت نہ دیں، ایجنسیوں کو بھی یونیورسٹی معاملات سے پرے رکھیں، یہاں اعلیٰ تعلیم پر توجہ دی جائے۔

قائداعظم یونیورسٹی میں آخری بار چیف جسٹس بھگوان داس نے دورہ کرکے اجلاس میں شرکت کی تھی جبکہ سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال ایک بار آن لائن اجلاس میں شریک ہوئے تھے۔

Comments are closed.