شیخ رشید احمد کیخلاف مقدمہ درج کرنے والے پولیس افسر کے وارنٹ گرفتاری جاری

50 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کیخلاف مقدمہ درج کرنے والے پولیس افسر کے وارنٹ گرفتاری جاری،اسلام آباد ہائیکورٹ نے شیخ رشید کے خلاف مقدمہ درج کرانے والے مدعی کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔

عدالت کی طلبی کے باوجود پیش نہ ہونے پر تفتیشی افسر کے وارنٹ بھی جاری کئے گئے ہیں،بلاول بھٹو کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنے پر شیخ رشید کے خلاف کراچی اور بلوچستان میں درج مقدمات خارج کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سماعت کی۔ اس دوران عدالت نے استفسار کیا کہ اسلام آباد وقوعہ کا مقدمہ صوبوں میں کیسے درج ہو سکتا ہے، عدالت نے اٹارنی جنرل سے معاونت طلب کرلی۔

عدالت نے کراچی کے تھانہ موچکو میں درج مقدمہ کے تفتیشی افسر کے طلبی کے باوجود پیش نہ ہونے پر قابل ضمانت وارنٹ جاری کردیئے اور حکم دیا کہ آئی جی سندھ قابل ضمانت وارنٹ کی تعمیل کروائیں گے۔

عدالت نے وکیل سے استفسار کیا کہ پٹشنر نے کون سا غلیظ اورغیر اخلاقی لفظ استعمال کیا ہے۔ جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ تفتیشی افسر نے تحقیقات کی ہوگی۔

عدالت نے سرکاری وکیل سے دوبارہ استفسار کیا کہ اسلام آباد کے وقوعے کا موچکو کمیاڑی میں مقدمہ کیسے درج ہو گیا۔ جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ سوشل میڈیا پر کسی نے دیکھا اور اس نے مقدمہ درج کروا دیا۔

جسٹس طارق محمود نے ریمارکس دیئے کہ اسلام آباد میں واقعہ ہو تو کیا کراچی میں مقدمہ درج کر دیں گے، بے نظیرشہید ہوئیں تو ان کا پرچہ لاڑکانہ نہیں راولپنڈی میں درج ہوا، اگر یہاں کوئی قتل ہوجائے سوشل میڈیا پر چل جائے تو کیا کراچی میں مقدمہ ہو گا۔

شیخ رشید کے خلاف لسبیلہ میں درج مقدمہ کا تفتیشی افسر پیش ہوا، اور بتایا کہ مدعی کو تلاش کیا لیکن وہ نہیں مل سکا،جسٹس طارق محمود نے استفسار کیا کہ ایف آئی آر کا کیا کیا ہے؟ آپ کو تفتیش سے تو نہیں روکا تھا،تفتیشی افسر نے مؤقف پیش کیا کہ شیخ رشید کے خلاف ایف آئی آر خارج کریں گے۔

عدالت نے مدعی مقدمہ علی اصغر کے قابل ضمانت وارنٹ جاری کر دئیے، اور ریمارکس دیےئ کہ وارنٹس کی تعمیل آئی جی بلوچستان آئندہ سماعت تک کرائیں، اور آئندہ تاریخ سے پہلے رپورٹ بلوچستان پولیس جمع کرائے،سماعت نومبر کے دوسرے ہفتے تک ملتوی۔

Comments are closed.