سارہ شریف قتل کیس ، تینوں ملزمان پر فرد جرم عائد ،آج عدالت پیش کیاجائے گا

45 / 100

فائل:فوٹو
لندن: برطانیہ میں 10 سالہ سارہ شریف کے قتل کیس میں والد، سوتیلی ماں اور چچا پر فرد جرم عائد کر دی گئی۔

تینوں کو آج گلڈ فورڈ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا جائے گا، دو روز قبل مقتولہ سارہ کے والد عرفان شریف، سوتیلی ماں بینش بتول اور چچا فیصل ملک کو پاکستان سے واپسی پر ایئر پورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ 10 سالہ سارہ شریف برطانیہ کے شہر ووکنگ میں اپنے گھر پر مردہ پائی گئی تھی، قتل کے معاملے پر والد، سوتیلی ماں اور چچا برطانوی پولیس کو مطلوب تھے۔

دس سالہ بچی سارہ شریف کے قتل کا الزام اس کے والد عرفان شریف، سوتیلی والدہ بینش بتول اور چچا فیصل پرعائد کردیا، برطانیہ سے پاکستان آکر روپوش ہوجانیوالے تینوں افراد کو 2 روز قبل گرفتار کیاگیا تھا۔

سارہ کی لاش 10 اگست کو ووکنگ میں اْس کے گھر سے ملی تھی، گرفتار کیے جانے والے والد ، سوتیلی والدہ اور چچا 5 بچوں سمیت 9 اگست کو برطانیہ سے پاکستان روانہ ہوئے تھے۔

کراوٴن پراسیکیوشن سروس نے سارہ کے 41 سالہ والد عرفان شریف، 29 سالہ بینش بتول او 28 سالہ بھائی فیصل ملک کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کی منظوری دے دی۔ ان پر ایک بچے کی موت کا سبب بننے یا اسکی اجازت دینے کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔

تینوں کو گیٹ وک ائرپورٹ سے اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ دبئی کی ایک پرواز سے اتر رہے تھے۔

سرے پولیس نے تصدیق کی ہے کہ تینوں ملزمان کو جمعے کے روز گلڈفورڈ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

سارہ کی پولش والدہ اولگا شریف کو اس تازہ ترین پیشرفت سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔

اسکول کی طالبہ سارہ کی لاش 10 اگست کو اس کے گھرسے ملی تھی، پوسٹ مارٹم کے بعد علم ہوا کہ اسے بہت زیادہ چوٹیں آئی تھیں۔

لاش ملنے سے ایک روز قبل والد، سوتیلی والدہ اور چچا ایک سے 13 سلا تک کی عمر کے 5 بچوں کے ہمراہ پاکستان پہنچے جہاں ایک ماہ روپوشی میں گزار کر وہ برطانیہ پہنچے تھے۔

Comments are closed.