پاکستان حج والینٹیرز گروپ کے زیر اہتمام رضاکاروں کی تقسیم اسناد کی  تقریب

47 / 100

فوٹو: پی ایچ وی

الریاض: سعودی عرب میں پاکستان حج والینٹیرز گروپ کے زیر اہتمام رضاکاروں کی تقسیم اسناد کی  تقریب منعقد کی گئی جس میں حج رضا کاروں سمیت سفارتخانہ پاکستان کے افسران اور کمیونٹی اکابرین نے بھر پور شرکت کی۔

تقریب کا باقاعدہ آغازتلاوت قرآن مجید فرقان حمید سے کیا گیا جبکہ نظامت کے فرائض پاکستان حج گروپ کے سینئیر رہنما ابرار تنولی نے بڑی خوش اسلوبی سے سر انجام دیتے ہوئے آنے والے معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سفیر پاکستان احمد فاروق نے پاکستان حج والینٹیرزگروپ کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے پاکستانی رضا کار حج کے مواقع پر بے لوث خدمات سرانجام دیتے ہیں وہ قابل قدر ہیں۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان سے آئے ہوئے خادمین سے زیادہ متحرک اور فعال کردار سعودی عرب میں مقیم اقامہ ہولڈرز کی جانب سے دیکھا گیا ہے جس سے پاکستان کا وقار بلند ہو رہا ہے ۔

سفیر پاکستان نے مزید کہا کہ سفارتخانہ پاکستان پاکستان حج والینٹیرز گروپ کے ساتھ اپنا تعاون جاری رکھے گا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حج والینٹیرز گروپ کے مرکزی کوارڈینیٹر اشرف علی خان کا کہنا تھا کہ پچھلے بارہ سالوں سے ہر سال حج کے موقعہ پر عازمین حج کی بے لوث خدمت کا فریضہ انجام دے رہے ہیں۔

 

ان کاکہنا تھا کہ اس سال بھی مشاعرے مقدسہ میں سعودی عرب سے تقریبا پندرہ سو رضا کاروں نے پاکستان سمیت دیگر ممالک کے حجاج کرام کی خدمت کا فریضہ سر انجام دیا ہر سال سفارتخانہ پاکستان اور مختلف سعودی اداروں کے تعاون سے رضاکاروں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔

اشرف علی خان پاکستان حج والینٹیرز گروپ پاکستانی کمیونٹی اور پاکستانی میڈیا کے شکر گزار ہیں جن کے تعاون سے ہماری حوصلہ افزائی میں اضافہ ہوتا ہے ان شاء اللہ ہم آئندہ بھی رضاکاروں کی اضافی تعداد کے ساتھ اللہ کے مہمانوں کی خدمت کرتے رہیں گے۔

تقریب میں حج والینٹیرز گروپ ریاض کے کوآرڈینیٹر عبداللہ اسلم نے حج 2023 کی کارگردگی کے حوالے سے جامع رپورٹ پیش کی، کنگ خالد فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر ابراهيم ناصر السرحان نے بھی خطاب کیا۔

ابراهيم ناصر السرحان نے کہا کہ پاکستان حج گروپ کی سرگرمیوں کو سراہا اور تمام عہدیداران کو خراج تحسین پیش کیا تقریب کے آخر میں پاکستان حج والینٹیرز گروپ کی جانب سے سفیر پاکستان احمد فاروق نے حج رضا کاروں میں اسناد تقسیم کیں۔

Comments are closed.