آئی ایم ایف نے نگران حکومت کا بجلی پرریلیف پلان مستردکردیا

50 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: آئی ایم ایف نے نگران حکومت کا بجلی پرریلیف پلان مستردکردیا، آئی ایم ایف نے پلان مسترد کرتے ہوئے 15 ارب روپے سے زائد کا اثر بتایا، آئی ایم ایف نے 15 ارب کی مالیاتی گنجائش پوری کرنے کا پلان بھی مانگ لیا۔

ذرائع کے مطابق نگران حکومت کی طرف سے پلان میں بتایا گیا تھا کہ بجلی بلوں میں ریلیف سے ساڑھے6 ارب روپے سے کم کا اثر پڑے گا، جب کہ آئی ایم ایف کے اعدادوشمار کے مطابق یہ فرق6 نہیں بلکہ 15 ارب کا بنتا ہے۔

ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ بجلی کے بلوں میں حالیہ اضافہ پر عوام کو ریلیف دینے کیلئے پلان شیئر کیا تھا تاہم آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان مجوزہ پلان پر اتفاق نہ ہو سکا،آئی ایم ایف نے 15 ارب کے ریلیف پیکج کے پلان کیلئے وسائل کے بندوبست کی تفصیلات مانگ لی ہیں۔

ذرائع وزارت خزانہ کےمطابق پاکستان کے مجوزہ پلان کے مطابق بلوں میں ریلیف سے ساڑھے 6 ارب روپے سے کم کے اثرات آئیں گے، تاہم آئی ایم ایف کے مطابق ریلیف پلان سے 15 ارب سے زائد کے اخراجات ہوسکتے ہیں۔

آئی ایم ایف کی طرف سے یہ سوال اٹھایا گیاہے کہ 15 ارب روپے کی یہ رقم کہاں سے آئے گی، آئی ایم ایف نے اس کی تفصیلات طلب کی ہیں۔

ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف کو دوبارہ مجوزہ پلان بھیجے گا جس کی وجہ سے ریلیف میں مزید تاخیر کا امکان ہے کیوںکہ نیا پلان شئیر ہونے پر آئی ایم ایف حکام اور وزارت خزانہ دوبارہ بات کریں گے۔

ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق بلوں میں ریلیف دینے کیلئے بجٹ سے آؤٹ نہ ہونے کی پاکستان نے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرائی ہے، بجلی کے بلوں کو چار ماہ میں وصول کرنے کیلئے آئی ایم ایف سے درخواست کی گئی۔

Comments are closed.