وفاقی کابینہ نے بجلی بلز میں رعایت کی بجائے مزید مشکلات بڑھا دیں

50 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے بجلی بلز میں رعایت کی بجائے مزید مشکلات بڑھا دیں،نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی زیر صدارت اجلاس میں عوام کے بجلی بلز کی مشکلات زیر غور تو آئیں مگر بجلی کی قیمتوں میں کمی کا فیصلہ نہ ہوسکا۔

اسلام آباد میں ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بجلی بل قسطوں میں جمع کرانے کی منظوری دی گئی ،قیمتوں یا ٹیکس میں کمی آئی ایم ایف کی رضا مندی سے مشروط ہے۔

اس مسئلہ پر آئی ایم ایف سے بات کرنے پر غور کیا گیا، اجلاس کو بتایا گیا کہ ڈالر، تیل مصنوعات اور کوئلہ کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ نرخ کم کرنے میں بڑی رکاوٹ ہے۔

کابینہ اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ بجلی چوری اورلائن لاسز کی روک تھام کے لئے اقدامات کئے جائیں گے،صوبائی حکومتوں کے ساتھ کوارڈنیشن کے ذریعے بجلی بچت کو یقینی بنایا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق نگران وفاقی کابینہ بجلی بلوں میں ریلیف کے حوالہ سے کوئی فیصلہ نہ لے سکی، اجلاس میں مختلف سلیبس کو رعایت دینے کے حوالہ تجاویز سامنے آئیں،آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کی وجہ سے نگران حکومت کوئی بھی ریلیف دینے میں ناکام ہے۔

اجلاس میں وزارت خزانہ حکام نے اپنی بے بسی ظاہر کر دی،مفت بجلی یونٹس لینے سے روکنے پر بھی واضح فیصلہ نہیں ہو سکا،آئی ایم ایف سے مشاورت کے بعد ہی ریلیف کا کوئی فیصلہ لیا جا سکے گا،

وزارت توانائی کیجانب سے دی گئی سفارشات پر آئی ایم ایف سے رجوع کرنے کافیصلہ،آئی ایم ایف کی منطوری کے بعد ہی ریلیف دیاجاسکتا ہے۔

Comments are closed.