ہندوستانی فوج کے ہاتھوں سری لنکا میں ویلویتورائی قتل عام کو 34 سال مکمل

53 / 100

فائل:فوٹو
اسلام آباد:ہندوستانی فوج کے ہاتھوں سری لنکا میں ویلویتورائی قتل عام کو 34 سال مکمل ہوگئے ۔ہندوستانی افواج نے انتقامی کاروائی کرتے ہوئے 200 گھروں، 50 سے زائد دکانوں اور 200 کے قریب ماہی گیر کشتیوں کو نذر آتش کر دیاتھا۔

1987 میں ہندوستان نے سری لنکا سے جبراً معاہدہ کر کے امن قائم کرنے کے نام پر 80 ہزار فوج جافنا میں تعینات کی۔ہندوستانی افواج کی طرف سے وسیع پیمانے پر قتل و غارت، لوٹ مار اور اجتماعی زیادتیوں کی بدولت تامل باغیوں سے بھی جنگ چھڑ گئی۔2 اگست 1989 کو تامل باغیوں کے حملے میں ویلویتورائی میں 6 بھارتی فوج ہلاک ہو گئے تھے۔

ہندوستانی افواج نے انتقامی کاروائی کرتے ہوئے 200 گھروں، 50 سے زائد دکانوں اور 200 کے قریب ماہی گیر کشتیوں کو نذر آتش کر دیا۔2 دن جاری رہنے والے قتل عام کے دوران عورتوں اور بچوں سمیت 100 سے زائد قتل جبکہ درجنوں کو تشدد کے ذریعے زخمی اور معذور کر دیا گیا

۔ویلویتورائی قتل عام میں ہندوستانی افواج نے 30 سے زائد سری لنکن خواتین کو بھی اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔بھارتی ظلم و ستم کی وجہ سے سری لنکن عوام نے انڈین پیس کیپنگ فورس کا نام انڈین پیپل کلنگ فورس رکھ دیا۔

جارج فرنینڈس نے ویلویتورائی قتلِ عام کو بھارت کا "مائی لائی” قرار دیا۔1991 میں راجیو گاندھی پر خود کش حملہ کرنے والی راجا رتنم بھی بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ویلویتورائی میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنی تھی۔

Comments are closed.