نیوزی لینڈ میں ویمن فٹ بال ورلڈ کپ کے افتتاحی میچ سے قبل فائرنگ ہوگئی

45 / 100

فائل:فوٹو
آکلینڈ: نیوزی لینڈ میں ویمن فٹ بال ورلڈ کپ کے افتتاحی میچ سے صرف چند گھنٹے قبل فائرنگ کے ایک واقعے میں 2 شہری ہلاک اور 6 زخمی ہوگئے جبکہ حملہ آور کی بھی گولی لگی لاش ملی ہے۔حملے میں 6 افراد زخمی بھی ہوئے جنھیں قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا۔ زخمیوں میں سے 2 کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نیوزی لینڈ کے سب سے بڑے شہر آکلینڈ میں ویمن فٹ بال ورلڈ کپ کے افتتاحی میچ سے قبل کھلاڑیوں کے قیام گاہ کے نزدیک ایک زیر تعمیر عمارت میں مسلح شخص نے فائرنگ کردی۔

فائرنگ کے بعد سکیورٹی اہلکاروں نے فٹبال ٹیموں کو ہوٹل سے نکلنے نہیں دیا۔ شہر کی کئی سڑکوں کو بند کرکے ٹرانسپورٹ کو معطل کردیا اور تمام فیری سروسز منسوخ کردی گئیں۔

مسلح ملزم نے 2 نہتے شہریوں کو قتل کرنے کے بعد خود کو لفٹ کی شفٹ میں بند کرلیا اور ہوائی فائرنگ کرتا رہا۔ بعد ازاں اسی لفٹ سے ملزم کی لاش مل گئی۔ ممکنہ طور پر حملہ آور نے گولی مار کر خودکشی کرلی۔

ملزم کی لاش ملنے کے بعد فٹبال ٹیموں کو اسٹیڈیم لے جایا گیا۔ فائرنگ کے واقعے میں تمام کھلاڑی اور آفیشلز محفوظ رہے تاہم کھلاڑیوں کے بروقت اسٹیڈیم نہ پہنچنے کے باعث ٹریننگ سیشن تاخیر کا شکار ہوگیا۔

حملے میں 6 افراد زخمی بھی ہوئے جنھیں قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا۔ زخمیوں میں سے 2 کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

ابتدائی تفتیش میں حملہ آور کا اقدام انفرادی لگتا ہے جس کے پیچھے نسلی، مذہبی یا کوئی سیاسی نظریہ کارفرما نہیں تھا۔ یہ ملزم کا ایک انفرادی عمل تھا اور اس میں دہشت گردی کے عنصر کا بھی کوئی ثبوت نہیں ملا۔

نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم کرس ہپکنز نے واقعے کے بعد ٹیلی وڑن پر قوم سے خطاب میں اعلان کیا کہ فٹ بال ٹورنامنٹ شیڈول کے مطابق جاری رہے گا۔ فائرنگ ایک شخص کا انفرادی عمل تھا۔

خیال رہے کہ ٹورنامنٹ کا افتتاحی میچ آج ایڈن پارک میں ناروے اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلا جائے گا۔

Comments are closed.