جنسی تشدد سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ میں بھارت اور اسرائیل کے مظالم نظر انداز کرنے کی مذمت کرتے ہیں ،پاکستان

45 / 100

فائل:فوٹو

نیویارک: پاکستان نے مقبوضہ کشمیر اور فلسطین میں خواتین کے خلاف جنسی تشدد کا معاملہ سلامتی کونسل میں اٹھا دیا۔پاکستان کے مستقل نمائندے منیر اکرم کاکہناہے کہ 5 اگست 2019 کے بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں خواتین اور لڑکیوں کو ہراساں کرنے اور ان کی تذلیل کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

پاکستان کے مستقل نمائندے منیر اکرم نے سلامتی کونسل سے خطاب کے دوران جنسی تشدد سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ میں بھارت اور اسرائیل کے مظالم نظر انداز کرنے کی مذمت کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ رپورٹ میں غلطیوں کو درست کریں اور مستقبل کی رپورٹس میں تنازعات سے متعلق جنسی تشدد کا ارتکاب کرنے والوں میں بھارت اور اسرائیل کو شامل کریں۔

پاکستانی سفیر منر اکرم نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں خواتین اور لڑکیوں کو ہراساں کرنے اور ان کی تذلیل کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

پاکستانی مندوب نے کہا کہ جنسی تشدد سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ میں مقبوضہ کشمیر اور اسرائیل کے زیر قبضہ فلسطینی علاقوں میں تشدد کے جرائم کو شامل نہیں کیا گیا، انہوں نے طویل تنازعات سے متعلق سلامتی کونسل کی تمام قراردادوں پر شفاف انداز میں عمل درآمد پر زور دیا۔

Comments are closed.