کیری آن جٹا 3 کے خلاف توہین مذہب کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست دائر

47 / 100

فائل:فوٹو

جالندھر: بھارتی پنجابی فلم ’کیری آن جٹا 3‘ کے خلاف انتہا پسند ہندو تنظیم شِو سینا نے توہین مذہب کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست کردی۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ کیری آن جٹا 3 کے ایک سین میں ہون کی رسومات ادا کرنے والے ایک براہمن کی بھی توہین کی گئی ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق جالندھر پولیس اسٹیشن میں شیو سینا کے رہنماوٴں کی جانب دے دی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ فلم کیری آن جٹا کے ایک سین میں ہندو مذہب کی توہین کی گئی ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ کیری آن جٹا 3 کے ایک سین میں ہون کی رسومات ادا کرنے والے ایک براہمن کی بھی توہین کی گئی ہے۔

فلم کے اداکار گپی گریوال، بِنو ڈھلوں اور گرپریت گھگی نے ہون کنڈ پر پانی پھینک کر لاکھوں ہندووٴں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔

(فائل فوٹو)

 

درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے پر فلم کے اداکاروں اور ٹیم کے خلاف سیکشن 295 سی کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔

شیو سینا کے رہنما اشانت شرما اور چیئرمین شیو سینا پنجاب سنیل کمار بنٹی کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ کیری ا?ن جٹا 3 کی ٹیم نے ہندو مذہب کی توہین کر کے ریٹنگ حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہندومت نرمی سے پیش آنے والا مذہب ہے اور اسی لیے انہوں نے پہلے حکومت سے رابطہ کیا تاہم اگر کسی اور عقیدے کے لوگوں کے ساتھ ایسا ہوا ہوتا تو وہ تھیٹر کو آگ لگا دیتے۔

شیو سینا رہنماوٴں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت 24 گھنٹوں میں کارروائی نہیں کرتی تو شیو سینا فلم کے ہدایتکار اور اداکار گرپریت گھگی کے گھر کے باہر احتجاج کرے گی۔

خیال رہے کہ ہندو مذہب میں کسی بھی رسم کی ادائیگی کیلئے پہلے ہون کیا جاتا ہے اور ہون کنڈ بجھانے کو اپشگن یا پھر توہین تصور کیا جاتا ہے۔

یاد رہے کہ فلم کیری آن جٹا 3 بڑی عید کے موقع پر پاکستان کے سنیما گھروں میں بھی ریلیز کی گئی ہے۔

Comments are closed.