ماحولیات کے عالمی دن پر نایاب کشمیری گرے لنگور کی پراسرار ہلاکت معمہ بن گئی
آمنہ جنجوعہ
ماحولیات کے عالمی دن پر نایاب کشمیری گرے لنگور کی پراسرار ہلاکت معمہ بن گئی،آزاد کشمیر کے ضلع سدھنوتی کے شہر تراڑکھل کے نواحی گاؤں میں نایاب نسل کا گرے لنگور قتل کردیا گیا تاہم یہ معلوم نہیں ہوسکا یہ قتل کس نے کیا ہے.
انسان دوست گرے لنگور خوراک کی تلاش میں شہری آبادی میں آگیا تھا۔ نامعلوم افراد نے نایاب نسل کے گرے لنگور کو جان سے مار دیا۔ بندر کی نسل سے تعلق رکھنے والے گرے لنگور سرد علاقوں میں پائے جاتے ہیں۔
آزاد کشمیر وائلڈ لائف ایکٹ کے مطابق جنگلی جانور کو مارنے پر3 سے 6 ماہ کی قید ہو سکتی ہے۔ جنگلی جانور کے قتل پر 10 سے 30 ہزار تک جرمانہ ہوسکتا کیا جاسکتا ہے۔
آزاد کشمیر وائلڈ لائف سے واقعہ متعلق بات کی تو محکمہ نایاب نسل کے لنگور کے مارے جانے کے واقعے سے لاعلم تھا۔ گرے لنگور دو دن تک مختلف دیہاتوں میں دیکھا جاتا رہا لیکن وائلڈ لائف حکمہ بے خبر رہا.
مقامی آبادی کے مطابق گرے لنگور گزشتہ دو تین دن سے مختلف دیہاتوں میں دیکھا گیا، تاہم گاؤں کے لوگوں نے کل صبح لنگور کو مردہ حالت میں جنگل میں دیکھا۔
علاقہ مکینوں نے یہ بھی بتایا کہ اس سے پہلے ایسا جانور انہوں نے اس علاقے میں کبھی نہیں دیکھا تھا۔ گرے لنگور کشمیر میں پونچھ ڈویژن کے بلند پہاڑی علاقوں، ہمالیہ ریجن کشمیر نیپال کے علاوہ انڈیا، سری لنکا اور بنگلہ دیش میں پائے جاتے ہیں۔
گرے لنگور بندر کی نسل سے ہے اس کے جسم پر گرے رنگ کے سائز میں بڑے بال ہوتے ہیں جسکی وجہ سے اسے گرے لنگور کہا جاتا ہے،، یہ سبزی خور جانور ہے ان میں نر مادہ سے بڑا ہوتا ہے.
لنگور کی یہ قسم نایاب سمجھی جاتی ہے،، کشمیر گرے لنگور کو عالمی تنظیم بین الاقوامی اتحاد برائے تحفظ قدرت(آئی یو سی این) نے خطرے کی شکار انواع کی فہرست میں شامل کیا ہے۔
محکمہ وائلڈ لائف اگر ان علاقوں میں اپنی ڈیوٹی مؤثر انداز میں سرانجام دیتا تو اس قیمتی اور نایاب جانور کی جان بچائی جاسکتی تھی۔
Comments are closed.