پرویز الہٰی کرپشن مقدمے میں ڈسچارج،دوسرے مقدمہ میں دوبارہ گرفتار

45 / 100

فائل:فوٹو

لاہور: جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضی نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہی کی کرپشن کے مقدمے میں جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ناکافی شواہد کی بنا پر انہیں مقدمے سے ڈسچارج کردیاتاہم اینٹی کرپشن نے انہیں عدالت سے باہر نکلتے ہی دوسرے مقدمہ میں گرفتارکرلیا۔
لاہور کی عدالت میں پرویز الٰہی کیخلاف ترقیاتی منصوبوں میں مبینہ کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔

اینٹی کرپشن پولیس نے چوہدری پرویز الٰہی کو عدالت میں پیش کرکے ان کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

سرکاری وکیل نے موقف اختیار کیا کہ چوہدری پرویز الٰہی سے تفتیش کرنا ہے۔ انہوں نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے خزانے کو نقصان پہنچایا۔

عدالت نے پرویز الہی کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ناکافی شواہد کی بنا پر انہیں مقدمے سے ڈسچارج کردیا۔

عدالت نے ہدایت کی کہ چوہدری پرویز الٰہی اگر کسی مقدمے میں مطلوب نہیں تو فوری رہا کیا جائے۔

تاہم اینٹی کرپشن نے پرویز الہٰی کو عدالت سے باہر نکلتے ہی دوسرے مقدمہ میں گرفتارکرلیا۔انہیں اینٹی کرپشن گوجرانوالہ کے حوالے کیاجائے گا۔

قبل ازیں کمرہ عدالت میں صحافیوں سے گفتگو میں چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا تھا اس سارے فساد کی جڑ محسن نقوی ہے یہ ظلم وہی کروا رہے ہیں۔ میں نے کسی پر کوئی سیاسی مقدمہ نہیں بنایا تھا۔

پرویز الٰہی کا مزید کہنا تھا کہ یہ برا کررہے ہیں اور برا ہی بھگتیں گے۔ میں پی ٹی آئی میں ہوں اور اس میں ہی رہوں گا کوئی پریس کانفرنس نہیں کروں گا۔ پی ٹی آئی کارکنوں کو پیغام دیتا ہوں پیچھے نہیں ہٹنا تگڑے ہوجائیں آپ حق پر ہیں۔

خیال رہے کہ چوہدری پرویز الٰہی کو مبینہ کرپشن کیس میں کل گرفتار کیا گیا تھا۔

Comments are closed.