محب الرحمان محسودپسماندہ علاقے وادی میدان سے پہلے پی ایچ ڈی اسکالر
فوٹو : فائل
لدھا: محب الرحمان محسودپسماندہ علاقے وادی میدان سے پہلے پی ایچ ڈی اسکالر بن گئے، انھوں نے سوشل سائنسس میں پی ایچ ڈی اسکالر کے تھیسز کا کامیابی سے دفاع کیا.
جنوبی وزیرستان اپر کی مردم خیز مٹی سے تعلق رکھنے والے تحصیل لدھا کے محب الرحمان محسود نے اپنی محنت کے بل بوتے پر پشاور یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی تھیسیس (ڈاکٹر آف فلاسفی کی ڈگری) حاصل کرتے ہوئے اپنے تحقیقی مقالے
Tribal Agency to Tribal District: A Critical Overview of South Waziristan (2001-2018)
کا کامیابی سے دفاع کیا.
ان کی اس سے پورے علاقے میں خوشی کی لہر دوڑ گئی عوامی و سماجی حلقوں نے ایک دوسرے کو مبارکباد کے پیغامات بھیجے اور اسے تاریکی سے روشنی تک کے سفر سے تعبیر کیا.
محب الرحمان محسود کا تعلق ایک لاکھ سے زائد کی آبادی والے پسماندہ علاقے تحصیل لدھا کے گاؤں وادی میدان سے ہے اور سات ہزار کی آبادی والے پسماندہ علاقے سے پہلے سوشل سائنسس میں پی ایچ ڈی اسکالر ہیں.
محب الرحمان محسود کی کامیابی مستقبل کے معماروں کے لیے روشنی کا منبع ثابت ہوگی محب الرحمان محسود نے پی ایچ ڈی تھیسیس کی کامیاب تکمیل کو اللّٰہ ﷻ کا خصوصی فضل و کرم اساتذہ کی شب و روز کی انتھک محنت اور والدین کی پر خلوص دعاؤں کا نتیجہ قرار دیا۔
Comments are closed.