جناح ہاؤس کا تاریخی حوالہ

55 / 100

آمنہ جنجوعہ

تحریک انصاف کے احتجاج نے لاہور کے جناح ہاؤس کی جانب توجہ مبذول کرائی، لیکن کم لوگ جانتے ہیں کہ جناح ہاؤس،،، بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کی لاہور میں ذاتی جائیداد تھی جسے قائد اعظم نے 1943 میں موہن لعل بھاسن سے خریدا تھا.

اس گھر کے 3 کمروں میں قائد اعظم محمد علی جناح کے استعمال کی گئی 1500 سے زائد نادر و نایاب اشیا موجود تھیں جن میں جناح صاحب کی تاریخی تصاویر ، انکا زیر استعمال صوفہ سیٹ، سنوکر ٹیبل، کرسیاں، انکا سگاردان، جناح کا بستر، جوتے اور کپڑے تھے.

لیکن افسوس اب وہ سب جل کر خاک ہوگئی ہیں،، جو ہمارا تاریخی اثاثہ تھا۔
لیکن سوال یہ ہے کہ بابائے قوم کے اس گھر کو محفوظ کیوں نہ کیا گیا؟ جیسے کوئٹہ میں زیارت کو لوگ دیکھنے دنیا بھر سے جاتے تھے؟ یہ گھر تو محمد علی جناح نے خود خریدا تھا؟

قائد اعظم کا خود کا خریدا گھر انکے ذاتی استعمال کی چیزیں قومی اثاثہ تھا اس کو ریاست کی بجائے کسی ادارے کے ملازم کی رہائش کیوں بنایا گیا؟ نئی نسل کو اس سے لاعلم کیوں رکھا گیا؟

جناح ہاؤس لاہور

دوسرے شہروں کی بات تو دور خود لاہور کے شہری بھی اس حقیقت سے لاعلم تھے کہ ان شہر میں کوئی گھر ہے جسے جناح ہاؤس کہا جاتا ہے جہاں ہمارے محسن ہمیں آزادی دلانے والے انسان کی نشانیاں اب تک موجود ہیں۔

دنیا والے اپنے لیڈروں کی ہر ایک چیز سنبھال کر رکھتے ہیں اپنی تاریخ محفوظ کرتے ہیں تاکہ اگلی نسل کو منتقل کی جاسکے لیکن ہمارے ملک میں عام آدمی کو جان بوجھ کر بےخبر رکھا گیا۔

آج سب کو بتاکر راکھ پر کیا ماتم کرنا؟ شعور رکھنے والا اور تاریخ سے دلچسپی رکھنے والا ہر شخص جانتا ہے کہ یہ جناح کا پاکستان نہیں رہا، لیکن وقت چہروں سے پردے ہٹا کر نوجوان نسل تک حقائق پہنچا رہا ہے۔

جناح ہاؤس کا تاریخی حوالہ

Comments are closed.