سیلفیاں عام تصاویر کی نسبت کیوں زیادہ ہمارے جذبات کی عکاس ہوتی ہیں

45 / 100

فائل:فوٹو

ٹیوبنگن: ایک تحقیق میں واضح ہواہے کہ عام تصاویر کی نسبت سیلفیاں مواقع کے زیادہ یادگار بننے اور مخصوص لمحات کے جذبات کی عکاس ہوتی ہیں ۔

یونیورسٹی آف ٹیوبِنگن سے تعلق رکھنے والے تحقیق کے سربراہ مصنف زیکری نِیس کاکہناہے کہ بعض اوقات سیلفی کے عمل کا مذاق بنائے جانے کے باوجود، خود کی تصویر لینے کے عمل میں یہ صلاحیت ہوتی ہے کہ وہ لوگوں کو اپنے ماضی کے تجربات سے دوبارہ جڑنے مدد دے سکے۔

اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی میں نفسیات کی پروفیسر لیزا لیبی کا کہنا تھا کہ سیلفی تصاویر میں آپ کا ہونا اس لمحے کی معنویت کو دستاویزی شکل دے سکتا ہے۔

مطالعہ کے لیے محققین نے چھ تجربات کیے جن میں 2,113 افراد شریک ہوئے۔ان تجربات میں سے ایک میں، شرکاء سے کہا گیا کہ وہ ایک ایسا منظر نامہ پیش کریں جس میں وہ ایک تصویر لینا چاہیں اور اس موقع کی اہمیت اور معنی خیز ہونے کے متعلق بتائیں۔

محققین نے کہا کہ شرکاء کے مطابق وہ تصاویر زیادہ معنی خیز ہوتیں جن میں انہوں نے خود کو بھی عکس بند کیا ہوتا۔

محققین کی ٹیم کے مطابق جب ہم ’فرسٹ-پرسن‘ فوٹوگرافی کا طریقہ استعمال کرتے ہیں تو اپنے نقطہ نظر سے منظر کی تصویر کشی کرتے ہیں جس کی بنیادی وجہ ایک مادی تجربے کو دستاویزی شکل دینے کی خواہش ہوتی ہے۔

Comments are closed.