کورونا کے باعث محققین قلبی صحت میں کمزوری دیکھ کر ششدر رہ گئے

45 / 100

فائل:فوٹو

پورٹس ماوٴتھ: ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیاگیاہے کہ کورونا کے معمولی انفیکشن کے قلبی صحت پر دیر پا اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ محققین قلبی صحت میں کمزوری دیکھ کر ششدر رہ گئے، صحت کی یہ خرابی کووڈ انفیکشن کے بعد بتدریج مزید بڑھتی گئی۔

برطانیہ کی یونیورسٹی آف پورٹس ماوٴتھ کے سائنس دانوں کی ٹیم نے ایک تحقیق میں کووڈ سے پہلے اور بعد میں شریانوں کی سختی کا موازنہ کیا۔

تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ جن افراد میں معمولی کووڈ کی تشخیص ہوئی تھی ان کی شریان اور مرکزی کارڈیو ویسکیولر کا تفاعل انفیکشن کے دو تین مہینوں بعد متاثر ہوا۔

جرنل کلینکل میڈیسن میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ کووڈ کے نقصانات میں شریانوں کا سخت اور غیر فعال ہوجانا شامل ہے جس کے سبب کارڈیو ویسکیولر امراض لاحق ہوسکتے ہیں۔

یونیورسٹی آف پورٹس ماوٴتھ سے تعلق رکھنے والی تحقیق کی شریک مصنفہ ڈاکٹر ماریہ پیریسو کا کہنا تھا کہ محققین قلبی صحت میں کمزوری دیکھ کر ششدر رہ گئے، صحت کی یہ خرابی کووڈ انفیکشن کے بعد بتدریج مزید بڑھتی گئی۔

انہوں نے کہا کہ عموماً یہ توقع کی جاتی ہے کہ انفیکشن کے بعد سوزش کم ہوگی اور تمام عضویاتی عمل معمول کے مطابق شروع ہوجائیں گے۔

مصنفہ نے کہاکہ مزید تحقیق کے بغیر اس کے متعلق محققین صرف قیاس آرائی کر سکتے ہیں لیکن بڑھتے شواہد یہ بتاتے ہیں کہ یہ کووڈ-19 کی وجہ سے فعال ہونے والے آٹو امیون پروسیس کے سبب ہوتا ہے جس کے نتیجے میں شریانوں کو نقصان پہنچتا ہے۔

Comments are closed.