خواتین کے شطرنج مقابلے میں شریک برقعہ پوش مرد پکڑا گیا

45 / 100

فوٹو:انٹرنیٹ

نیروبی: ایک دلچسپ واقعے میں ایک نوجوان برقع پہن کر عینک لگا کر خواتین کے شطرنج کے مقابلے میں شریک ہوا لیکن وہ پکڑا گیا ہے۔ مقابلے کے شرکا جلد ہی بھانپ گئے کہ مسلسل جیتنے والا شخص مشکوک ہے اور استفسار پر معلوم ہوا کہ وہ خاتون کی بجائے مرد ہے

25 سالہ اسٹینلے اومونڈی نے 2023 کینیا اوپن فیمیل مقابلے میں شریک ہوا۔ اس نے مقابلے میں برقع پہنا اور کہا کہ وہ پردے دار ہے اور شطرنج کی مشہور کھلاڑی بھی ہے۔ سر سے پیر تک برقعے میں رہتے ہوئے اس نے اپنا نام ’میلی سینٹ اوور‘ درج کرایا۔

لیکن مقابلے کے شرکا جلد ہی بھانپ گئے کہ مسلسل جیتنے والا شخص مشکوک ہے اور استفسار پر معلوم ہوا کہ وہ خاتون کی بجائے مرد ہے۔ اپنی چوری پکڑے جانے کے بعد اس نے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ ’وہ شدید مالی مشکلات کا شکار تھا لیکن اب تمام نتائج بھگتنے کے لیے تیار ہے۔

کینیا میں شطرنج تنظیم کے سربراہ برنارڈ وانہیلا نے کہا کہ اگرچہ زندگی بھر تو نہیں لیکن کچھ عرصے تک ان پر شطرنج کے مقابلے میں شرکت کی پابندی عائد کی جاسکتی ہے۔

انتظامیہ نے بتایا کہ حجاب کرنے پر کسی کو اعتراض نہیں لیکن ہم نے دیکھا کہ اسٹینلے نے خود کو ماہر شاطر نہیں بتایا تھا لیکن اپنے سامنے انتہائی تجربہ کار خواتین کو بھی شکست دیدی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ ہمیں اس پر شک گزرا۔ سب سے بڑھ کو وہ مردانہ جوتے پہنے ہوئے تھا جس پر شک یقین میں بدل گیا۔

کھیل کے دوران اسٹینلے کچھ نہیں بولا یہاں تک کہ جب مقابلے کا نمبر دیا گیا تب بھی وہ خاموش رہا تھا۔ پھر اس نے کھیل کے دوران بھی خواتین کھلاڑیوں سے کوئی بات نہیں کی تھی۔

خیارہے کہ شطرنج کے کھیل میں فراڈ کا یہ کینیا میں پہلا واقعہ ہے جس کی انعامی رقم 3000 امریکی ڈالر رکھی گئی ہے۔

Comments are closed.