عمر بڑھنے کے حیاتیاتی عمل کی واپسی ناممکن ہے ،تحقیق
فائل:فوٹو
سِنگاپور: ایک نئی تحقیق میں واضح کیا گیاہے کہ عمر بڑھنے کے حیاتیاتی عمل کو ممکنہ طور پر روکا تو جا سکتا ہے لیکن مکمل طور پر پلٹایا نہیں جاسکتا۔محققین کا کہنا ہے کہ ٹی بی اے عمر کے ساتھ بڑھتا ہے، وقت کے ساتھ اس کی لچک کم پڑسکتی ہے۔
سنگاپور کی مقامی کمپنی کے محققین سمیت دیگر محققین نے مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ آلات کا استعمال کرتے ہوئے انسانوں کی عمر کو پلٹانے کے امکانات کا جائزہ لیا۔
بائیو آرکسیو میں بطور پری پرنٹ شائع کی جانے والی تحقیق میں سائنس دانوں نے انسانوں میں عمر بڑھنے کے اہم جز ’ریزیلئنس‘ کا مطالعہ کیا ہے۔
تحقیق میں سائنس دانوں نے بالخصوص ایسے عوامل کا جائزہ لیا جس کو تھرمو ڈائنامک بائیولوجیکل ایج (ٹی بی اے) کہا جاتا ہے۔ یہ عمل کسی حیات میں عمر گزرنے کے ساتھ گم ہونے والی حیاتیاتی معلومات پر روشنی ڈالتا ہے۔
محققین کے مطابق ٹی بی اے کسی بھی حیاتیات میں عمر بڑھنے کے ساتھ ہونے والی بیماری کی شدت کو دیکھتے ہیں۔
محققین کا کہنا تھا کہ ٹی بی اے عمر کے ساتھ بڑھتا ہے، وقت کے ساتھ اس کی لچک کم پڑسکتی ہے اور دائمی امراض اور موت کے خطرات میں تیزی سے اضافہ ہو سکتا ہے، ٹی بی اے میں ہونے والی اس تبدیلی کو پلٹا نہیں جاسکتا، مزید یہ کہ یہ تبدیلی عمر بڑھنے کو پلٹانے کے امکانات کے لیے رکاوٹ بن سکتی ہے۔
Comments are closed.