بھارت میں حجاب پر پابندی برقرار ، کرناٹک کی عدالت نے فیصلہ سنا دیا

53 / 100

فوٹو: فائل

کرناٹک( ویب ڈیسک )بھارت میں حجاب پر پابندی برقرار ، کرناٹک کی عدالت نے فیصلہ سنا دیا،عدالت کے تین رکنی بینچ نے مسلمان خواتین کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔

کرناٹک کی ایک عدالت نے کلاس میں طالبات کے حجاب پہننے پر پابندی کو برقرار رکھتے ہوئے قرار دیتے ہوئے کہاکہ اسلام میں حجاب لازمی نہیں ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اس فیصلے کے اثرات ملک کی باقی ریاستوں پر مرتب ہوسکتے ہیں جہاں بڑی تعداد میں مسلمانوں کی اقلیت موجود ہے۔

کرناٹک ہائی کورٹ کے چیف جسٹس رتو راج اوستھی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کا کہنا تھا کہ یونیفارم کا دستور بنیادی حقوق پر ایک معقول پابندی ہے۔

عدالت نے 10 فروری کو مسلمان طالبات کو ہدایت دی تھی کہ جب تک عدالت حجاب پر پابندی کو ختم کرنے کی درخواستوں پر فیصلہ نہیں سنا دیتی اس وقت تک کوئی بھی مذہبی لباس نہ پہنیں۔

حجاب تنازع کا آغاز جنوری میں ہوا جب کرناٹک کے ضلع اڈوپی میں واقع سرکاری اسکول میں طالبات کو حجاب پہن کر کلاس روم میں داخل ہونے سے منع کیا گیا تھا جس پر مسلمانوں نے احتجاج بھی کیا۔

احتجاج کے بعد ہندو طلبہ نے بھی احتجاج کیے، اس دوران مظاہرین نے زعفرانی رنگ کی چادر پہنی ہوئی تھی، یہ رنگ ہندو مذہب اور ہندو قوم پرستی کی عکاسی کرتا ہے۔

ریاست کے مزید اسکولوں میں بھی اسی طرح کی پابندی لگائی گئی تھی اور ریاست کی اعلیٰ عدالت نے فیصلہ آنے تک طالبات کو حجاب یا کسی بھی مذہبی لباس پہننے سے منع کردیا تھا۔

عدالت کا فیصلہ آنے سے قبل حکومت نے امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے ریاستی دارالحکومت بنگلور میں ایک ہفتے کے لیے بڑے اجتماعات پر پابندی لگا دی تھی جبکہ اڈوپی میں بھی آج اسکول اور کالجز بند ہیں۔

Comments are closed.