او آئی سی، پاکستان کی بڑی کامیابی، بھارتی جارحیت پر مذمتی قرار داد
ابوظہبی( زمینی حقائق)پاکستان نے کی او آئی سی کے محاذ پر بھی بڑی کامیابی حاصل کرلی، کشمیری عوام کی حمایت اور فضائی حدود کی خلاف ورزی پر پاکستان کی دو قراردادیں منظور ، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو ریاستی دہشتگردی قرار دیاگیا۔
ابوظہبی میں او آئی سی کا دوروزہ اجلاس ہوا، پاکستان کی کامیاب سفارت کاری نے اس پلیٹ فارم پربھی مودی سرکار کو ڈھیر کردیا، او آئی سی نے اعلامیے میں جموں و کشمیر کو بنیادی تنازعہ قراردیا۔
یو اے ای کے وزیرخارجہ شیخ عبداللہ نے اعلامیہ پڑھ کر سنایا، جس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کی بھرپور مذمت کی گئی۔ بھارتی پائلٹ کی رہائی پرپاکستان اور وزیراعظم کی پالیسی کو خوش آئند قرار دیا گیا ۔
کہا گیا ہے کہ پاکستان نے کشیدگی میں کمی کیلئے بھارتی پائلٹ واپس کر کے خیرسگالی کا اشارہ دیا۔ اعلامیئے میں ممبر ممالک سے تنازعات کو بات چیت اور افہام و تفہیم سے حل کرنے پر زور دیا گیا ہے۔
او آئی سی نے 26فروری کو بھارت کی طرف سے پاکستانی کی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا گیا کہ یو این چارٹر اور بین الا قوامی قانون پاکستان کو اپنی سالمیت کے دفاع کا حق دیتاہے۔
بھارت یواین چارٹر کے آرٹیکل2کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے ،بھارت مزید کسی ایسے ایکشن سے گریز کرے جو کہ جنوبی ایشیا کی صورتحال اورخطے کے امن واستحکام کیلئے خطرہ ہو۔
اعلامیہ میں کہاگیا کہ بھارت پاکستان کے ساتھ مسلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات مزاکرات سے حل کریں بھارت کشیدگی کو بڑھاوا دینے کی بجائے پاکستان کی طرف سے مزاکرات کا مثبت جواب دے۔
دونوں ملک موجودہ بحران پر بات چیت کرے اور خطے میں امن استحکام کیلئے کشیدگی کم کی جائے،دونوں ملکوں کی قیادت کو مزاکرات کی طرف لانے کیلئے یو اے ای کی کوششوں کو سراہا گیا۔
اخطے میں کشیدگی میں کمی لانے کیلئے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کو نمائندہ مقرر کرنے کااختیار دیاگیا۔
یاد رہے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کو بطور مہمانِ اعزاز شرکت کی دعوت دینے پر احتجاجاً اجلاس میں شرکت نا کرنے کا اعلان کیا تھا،
البتہ کانفرنس کے افتتاحی سیشن کے بائیکاٹ کے بعد دفتر خارجہ حکام نے دیگر سیشنز میں شرکت کی اور او آئی سی نے پاکستان کے موقف کی پذیرائی کی۔
Comments are closed.