طالبان دہشتگرد ہیں تو پھر نہرو اور گاندھی بھی دہشتگرد تھے، مہتمم دارالعلوم دیوبند

47 / 100

نیو دلی( ویب ڈیسک)طالبان دہشتگرد ہیں تو پھر جواہر لعل نہرو اور موہن داس گاندھی بھی دہشتگرد تھے ، یہ بات دارالعلوم دیوبند کے مہتمم اور جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے واضح کی ہے۔

مولانا ارشد مدنی سے بھارت کے مقامی میڈیا نے انٹرویو لیاہے جس میں انھوں نے واضح کیاکہ طالبان کو دہشتگرد کہنا کسی بھی طرح درست نہیں ہے انھوں نے کہا طالبان نے تو غلامی سے آزادی حاصل کی ہے۔

مولانا ارشد مدنی ہم طالبان کو جانتے ہی نہیں ہیں، وہ غلامی کو قبول نہیں کرتے، انھوں نے واضح کیا کہ ہم کسی کو دہشت گرد نہیں کہتے اور ہم طالبان کو بھی دہشت گرد نہیں سمجھتے۔

مولانا ارشد مدنی کا کہنا تھا کہ اگر طالبان اس بنیاد پر کہ وہ غلامی کی زنجیروں کو توڑ کر آزاد ہو رہے ہیں، اس کا نام دہشت گردی ہے تو جواہر لعل نہرو بھی دہشت گرد تھے، گاندھی بھی دہشت گرد تھے، ابو الکلام آزاد بھی دہشت گرد تھے، یہ کیا بات ہے۔

انھوں نے کہا اگر وہاں (افغانستان میں) ہر شخص کو امن قائم کرکے دیا جاتا ہے اور ہر آدمی کا مال اور اس کی عزت و جان محفوظ ہے، اقلیت اور اکثریت کیلئے دو پیمانے نہیں ہیں ایک ہی پیمانہ ہے تو ہم کہیں گے یہ بہترین حکومت ہے۔

افغانستان میں طالبان کی جانب سے دارالحکومت کابل کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد بعض بھارتی مسلمانوں نے سوشل میڈیا پر خوشی کا اظہار کیا تھا جس پر بھارتی حکومت نے متعدد افراد کو گرفتار کیا اور مقدمات درج کیے تھے۔

واضح رہے کہ ایسی ہی ایک بحث کے دوران بھارت کے فلمی شاعر جاوید اختر نے آر ایس ایس کا طالبان سے موازنہ کیا تھا تو انھیں بھی بھارت میں شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔

جاوید اختر بھی یہی بات کلیئر کرنا چاہ رہے تھے کہ طالبان کو اپنے ملک میں مرضی سے رہنے کا حق حاصل ہے اور اگر نہیں ہے تو پھر آر ایس ایس بھی تو یہی کررہی ہے نظریات دوسروں پر تھونپ کر۔

Comments are closed.