افغانستان سے انخلاء میں تاخیر، افغان طالبان کی سنگین نتائج کی دھمکی
کابل (اے ایف پی، نیٹ نیوز) افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان امن معاہدہ پر عمل درآمد کے حوالے سے پھڈا پڑنے کے خدشات پیدا ہو گئے ہیں امریکہ ماضی کی روایت کے مطابق افغانستان میں قیام میں توسیع کا جواز تراش رہاہے جب کہ افغان طالبان نے ڈیڈ لائن تک فوجی انخلاء نہ ہونے کی صورت میں سنگین نتائج بھگتنے کی بات کردی ہے۔
گزشتہ روز امریکی صدر جوبائیڈن نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں انخلا کی ڈیڈ لائن پر عملدرآمد پر شکوک وشبھات پیدا کردیے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم اس بابت فیصلہ کررہے ہیں کہ غیر ملکی افواج کا انخلا کب ہونا چاہئے تاہم یکم مئی تک مکمل فوجی انخلاء مشکل ہے۔
جوبائیڈن نے کہا ہے کہ افغانستان سے یکم مئی تک مکمل فوجی انخلاء ممکن ہے لیکن مشکل ہے ، دوسری جانب طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے غیر ملکی خبررساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکیوں کو چاہئے کہ وہ دوحہ معاہدے کے تحت اپنا قبضہ ختم کرے اور یکم مئی تک افغانستان سے اپنی تمام افواج کو نکال لیں۔
طالبان نے کہا ہے کہ اگر امریکا افغانستان سے فوجی انخلا کی ڈیڈ لائن پوری کرنے میں ناکام رہا تو اسے سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے،طالبان کیساتھ قطر میں ہونے معاہدے کے تحت امریکا کو مجوزہ طور پر چھ ہفتوں کے اندر اندر افغانستان سے مکمل فوجی انخلا کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ لوگ ایسا نہیں کرتے خواہ اس کی کوئی بھی وجہ یا بہانہ ہو تو اس کے بعد سنگین نتائج کی ذمہ داری امریکا پر ہی ہوگی اور افغان عوام اپنا فیصلہ کرے گی۔
ماسکو میں افغان امن کانفرنس آج ہو گی
ادھر روس کے دارالحکومت ماسکو میں افغان امن کانفرنس آج ہو رہی ہے کانفرنس میں افغان حکومت، طالبان کے نمائندے اور امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد بھی شر کت کریں گے۔
کانفرنس کا انعقاد کرانے پر افغان مصالحتی سپریم کونسل کے سربراہ عبدلله عبدلله کی جانب سے پاکستان، چین، امریکا اور روس کا شکر یہ ادا کیا گیا ہے،
Comments are closed.