نیو دہلی کے تاریخی لال قلعے پر خالصتان کا پرچم لہرا دیا گیا

فوٹو: بھارتی میڈیا

نیو دہلی( ویب ڈیسک)ہزاروں کسان بھارتی پولیس کے لاٹھی چارج اور شیلنگ کے باوجود نیو دہیلی کے تاریخی لال قلعے میں داخل ہوگئے اور اوپر چڑھ کر سکھوں نے خالصتان کا پرچم لہرادیا۔

ہزاروں کسانوں نے حکومت کی زرعی اصلاحات کے خلاف احتجاج کیا ، نعرہ بازی کرتے رہے اس دوران مظاہرین کی پولیس سے شدید جھڑپیں بھی ہوئیں جن میں بھارتی میڈیا کے مطابق ایک شخص ہلاک ہو گیاہے۔

lal kila2

مظاہرین سے نمٹنے کیلئے پولیس کی بھر پور تیاری کے باوجود ہزاروں مظاہرین کا سیلاب نہ تھم سکا اور اس دوران مختلف اطراف بار بار پولیس اور کسان مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں اور فورسز نے آنسو گیس کے شیل بھی فائر کیے۔

حکومت کے زرعی قانون کے خلاف کسانوں کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ دوسرے مہینے بھی جاری ہے اوربھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر نئی دہلی میں داخل ہوگئے، جس کو نریندر مودی کی حکومت کے لیے ایک بڑا مسئلہ تصور کیا جا رہا ہے۔

مظاہرین بھارت کے یوم جمہوریہ پر کسان دلی کے لال قلعے پر پہنچنے میں کامیاب ہوگئے، متنازع زرعی قوانین کے خلاف کسانوں نے کئی دنوں سے احتجاج پر تھے اور دارالحکومت دہلی کے سرحدوں پر دھرنے دے رکھے تھے۔

لال قلعہ پر پرچم لہرانے اور پولیس سے جھڑپوں سے قبل بھارت کے یوم جہوریہ پر کسانوں نے دہلی میں ٹریکٹر ریلی نکالنے اور لال قلعے پر جمع ہونے کا اعلان کر رکھاتھا۔

بھارتی یوم جمہوریہ پر دہلی میدان جنگ بنا رہا اور پولیس ا ور کسانوں کے درمیان جھڑپیں جاری رہیں،دلی میں پولیس سے جھڑپ کے دوران ایک کسان ہلاک ہوگیا جس کی شناخت نونیت کے نام سے ہوئی ہے۔

lal 3s

میڈیارپورٹس کے مطابق کسانوں کی جانب سے پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے کسان کی لاش رکھ کر احتجاج کیا جارہا ہے جبکہ دلی میں انٹرنیٹ سروس بند کردی گئی ہے۔

Comments are closed.