جدہ میں پاک سعودیہ تجارتی مشن کا اجلاس
ریاض (ابرار تنولی )جدہ میں سعودی اور پاکستانی تجارتی مشن کا 2 روزہ اجلاس ھوا۔ 36 پاکستانی اور 80 سعودی غذائی اور تعمیراتی کمپنیوں کے نمائندوں نے دو طرفہ تجارت بڑھانے کے مواقع پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے سعودی برآمدی فروغ اتھارٹی (سیڈا) میں ملاقات کی۔
پاکستان کا کاروباری وفد سعودی فروغ برآمدی اتھارٹی کی دعوت پر سعودی عرب کا دورہ کررہا ہے تاکہ باہمی تجارت کے فروغ پر بات چیت کی جائے۔
سیڈا کے سیکرٹری جنرل صالح السلمی نے اس تقریب کا افتتاح کیا.
انہوں نے دو طرفہ تجارت کے بارے میں تفصیلات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ اس میں اضافہ کرنے کی گنجائش موجود ہے۔ . انہوں نے ویژن 2030 کے تحت تیل کے علاوہ دوسرے شعبوں میں برآمدات بڑھانے کے سعودی اقدامات کا ذکر کیا اور بتایا کہ سعودی عرب نے اس میں خاطر خواہ کامیابی حاصل کی ہے۔
اسی ویژن کے تحت پاکستان کے صنعتکاروں اور تاجروں کو دعوت دی گئی ہے۔ پاکستان، وسطی ایشیائی ممالک تک سعودی برآمدات براہ راست پہنچانے کا ایک اہم راستہ ہے جبکہ دیگر راستوں سے پہنچنا مشکل اور مہنگا ہے۔
ڈپٹی وزیر برائے توانائی ، صنعت اور معدنی وسائل، عبدالعزیز العبد الکریم نے اپنے خطاب میں پاکستان کمپنیوں کو اپنی پوری حمایت کا یقین دلایا اور بتایا کہ دونوں ممالک کے تجارتی مشن دو طرفہ تجارت کو بڑھانے پر فعال طور پر کام کر رہے ہیں۔
وائس چیئرمین جدہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری زیاد البسام نے پاکستانی وفد کا خیر مقدم کیا. انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے، تجارت اور سرمایہ کاری کے میدان میں ممکنہ صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا.
انہوں نے اس حالیہ خبر کا بھی حوالہ دیا جس کے تحت سعودی عرب نے پاکستان میں آئل ریفائنری بنانے کا اعلان کیا تھا اور اسے دونوں ممالک کے درمیان ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔
شہزاد احمد کمرشل قونصل پاکستان قونصلیٹ جدہ نے اس مشترکہ تجارتی مشن کے انعقاد کے لئے سعودی برآمدی فروغ اتھارٹی کا شکریہ ادا کیا . انہوں نے طویل مدتی اور پائیدار تعلقات کو فروغ دینے کیلئے جائنٹ وینچرز کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جیوسٹیریٹجک پوزیشن، پاکستان کو توانائی اور سیاحت کے لئے قدرتی تجارتی گزرگاہ بناتا ہے۔
میٹنگ کے افتتاح کے بعد شرکاء کو کاروباری گروپس میں تقسیم کرکے بزنس ٹو بزنس گفتگو ہوئی اور کاوباری تعاون مزید بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا. یہ اجلاس دو دن، 13 اور 14 جنوری 2019 کو جاری رہا اور 15 جنوری کو شرکاء مختلف فیکٹریوں کے دورے کریں گے۔
Comments are closed.