ارتغل غازی نے ناصر صلیبی کے بعد نریندر مودی بھی قابو کرلیا
ئفوٹو: سوشل میڈیا
اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام)ترکی کے ڈرامہ ارطغرل غازی پاکستان میں بچوں اور نوجوانوں اور عام شہریوں کا رجحان تبدیل کرنے میں کامیاب ہو گیا ہے ،پاکستان میں اب ارنغل نسوار، ارتغل پاپڑ، ارتغل سروس سٹیشن سمیت متعدد مصنوعات کے نام سامنے آرہے ہیں وہیں سوشل میڈیا پر بچوں کو ارتغل غازی بنتے بھی دیکھا جاسکتاہے۔
وہ بچے جو سوشل میڈیا پر او ٹ پٹانگ، گیمز، کئی ناموزوں موضوعات پر بولتے ، اداکاری کرتے نظر آتے تھے وہ آج ارتغل غازی بن کرتلوار اٹھا رہے ہیں، تیر اندازی کررہے ہیں اور ان کو اس کہانی نے سوچ کا ایک نیا زاویہ مل رہاہے۔
کچھ بچوں نے کولڈ ڈرنک کی خالی بوتل میں نشتر ڈال رکھے ہیں اور وہ تیر اندازی کی مشق کرتے دکھائی دیتے ہیں، ڈرامہ میں مشقوں کی طرز پر بچے بھی تیر اندازی کی مشق کرتے دیکھائی دیتے ہیں۔
معروف سینئر میزبان اور نیلام گھر پروگرام سے مشہور طارق عزیز کہتے ہیں ڈرامہ ادب کی وہ صنف ہے جو کہ دیر نہیں کرتا بلکہ ناظرین پر فوری اپنا اثر دکھاتاہے۔
ادب کی دیگر اصناف کے مقابلے میں ڈرامہ ایک ایسی فنی صنف اور تخلیقی عمل ہے جس کا عوام کے ساتھ براہِ راست اور فوری نوعیت کا تعلق ہے۔ شاعری اور دیگر اصنافِ ادب ابلاغ اور تفہیم کے لیے انتظار کر سکتی ہیں ، مگر ڈرامہ انتظار کا محتاج نہیں
— Tariq Aziz ™💎 (@TariqAzizPTV) May 14, 2020
خاص کر جب کہانی میں جان ہو تو اس کو رجحان سازی سے نہیں روکا جاسکتا، ارتغل غازی کی تاریخ پڑھی تو تقریباً سب نے ہی ہوتی ہے لیکن وہ پڑھنا صرف پیپر پاس کرنے کی حد تک ہو تا ہے جب اس کو ڈرامہ ٹائز شکل میں پیش کیا گیا تو اس ڈرامہ نے مقبولیت کے ریکارڈ توڑ دیئے۔
See #ertuğrulghazi Reached India 😂😂😂
— Minahil Malik (@Minahilmalik72) April 24, 2020
Now where will Modi Go 😂@ElifAhmetTurkey @alikeskin_tr pic.twitter.com/VJSqVE8xs0
ارتغل غازی نے پہلے ناصر صلیبی کو قابو کیا تھا اب نریندرا مودی کو بھی قابو کرلیاہے،سوشل میڈیا پر ایک خاتون منائل ملک نے ارتغل غازی کی ایک تصویر شیئرکی ہے جس میں ارطغرل غازی ڈرامہ کے ہیرو ، ارتغل تلوار گردن پر رکھ کر بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کو قابو کئے ہوئے دکھائے گئے ہیں۔
😂😂 very good @eadksk pic.twitter.com/JMUmm3AFSk
— Ali Keskin (@alikeskin_tr) May 10, 2020
ارتغل پاپڑ کے نام سے شیئر ہونے والے پاپڑ کے پیکٹ پر لکھا ہے نقالوں سے ہوشیار،اب یہ خریدنے والے ہوشیار ہوئے تو یقینا وہ یہ پاپڑ بھی نہیں خریدیں گے کیونکہ پاپڑ بنانے والوں نے خود نقالی کی ہے۔
A Pakistani brother sent this.. 🤣🤣
— Elif Ahmet 🇹🇷 (@ElifAhmetTurkey) May 12, 2020
I mean seriously Legendary treatment of Ertugrul 😂😂😂@alikeskin_tr @AliSahin501 pic.twitter.com/q6cqsbgj28
ترکی کی سوشل میڈیا ایکٹویسٹ الیف ایمت نے ایک نسوار کا پیکٹ شیئر کیا ہے جس پر لکھا ہے،ارطغرل نسوار، ساتھ انھوں نے لکھا ہے کہ یہ پاکستانی دوستوں نے انھیں بھیجا ہے۔۔ نسوار کو پٹھانوں کا ٹریڈ مارک کہنے والے مت بھولیں یہ بیماری پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں پائی جاتی ہے۔
Comments are closed.